کابل:کابل ایئر پورٹ کے شمالی گیٹ پر نامعلوم افراد، افغان محافظوں اور مغربی فوجیوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور تین زخمی ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جرمنی کی افواج نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا کہ ایک افغان محافظ فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہوا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بھی ایک شخص کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
اس وقت یہ واضح نہیں آیا یہ افغان محافظ ایئر پورٹ کی سکیورٹی پر مامور طالب تھا یا نہیں۔
اس وقت بھی ملک چھوڑنے کے خواہش مند افغان ہزاروں کی تعداد میں کابل ایئر پورٹ کے باہر جمع ہیں۔
دریں اثناء أفغان صوبے پنجشیر میں طالبان اور شمالی مزاہمتی فوج کے درمیان لڑائی کا آغاز ہوا ہے اور دونوں جانب سے ایک دوسرے کو بھاری نقصانات پہنچانے کے دعوے کئے گئے ہیں۔
افغانستان کے نائب صدر امراللہ صالح نے کہا ہے کہ طالبان نے پنجشیر وادی کے داخلی راستے کے قریب افواج اکٹھی کرنے کی کوشش کی ہے تاہم ان کے مطابق اس سے قبل اندراب وادی میں انھیں بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔
اتوار کو ٹوئٹر پر جاری کیے گئے ایک پیغام میں انھوں نے لکھا کہ ’مذاحمتی افواج‘ نے سالنگ پاس بند کر دیا ہے اور ’یہ وہ علاقے ہیں جہاں آنے سے گریز کرنا چاہیے۔‘
طالبان ذرائع کے مطابق اُن کے ایک جنگجو کمانڈر قاری فصیح الدین لڑائی کی قیادت کر رہے ہیں۔
دوسری جانب شمالی مزاہمتی فوج نے دعویٰ کیا ہے انھوں نے لگ بھگ تین سو طالبان جنگجوؤں کو مار دیا ہے تاہم طالبان اس دعوے کی تردید کر رہے ہیں۔
(بشکریہ: بی بی سی اردو)