اسلام آباد : پاکستان کے وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ آئی ایم ایف کا پروگرام انشاللہ ایک آدھ دن میں بحال ہو جائے گا۔ان کے مطابق انھوں نے اس حوالے سے پارلیمنٹ کی متعلقہ کمیٹی کو بھی بریفنگ بھی دی ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ غریب طبقے کو ریلیف دیا جائے گا، آئی ایم ایف کا تنخواہ بڑھانے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ سالانہ 12 لاکھ روپے آمدن والوں تک ٹیکس استثنیٰ برقرار رہے گا۔
مفتاح اسماعیل کے مطابق ابھی مزید اصلاحات بھی متعارف کرائی جائیں گے جن کی تفصیلات جلد جاری کر دی جائیں گی۔واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے پاکستان نے آئی ایم ایف قرضہ پروگرام کی بحالی کے لیے امریکا سے مدد طلب کی ہے کیونکہ حکومت کی طرف سے اب تک کیے گئے بہت سخت اقدامات کے باوجود عالمی مالیاتی ادارہ ابھی تک سٹاف لیول معاہدے پر راضی نہیں ہورہا تھا۔گذشتہ جمعرات کو حکومت کی اقتصادی ٹیم نے پاکستان میں امریکی سفیرڈونلڈ بلوم سے ملاقات کی اور اس ضمن میں ان سے مدد کی درخواست کی۔
مقامی میڈیا پر شائع ہونے والی ان خبروں پر پاکستان کی حکومت نے یا وزارت خزانہ نے سرکاری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔واضح رہے کہ امریکی سفیر سے ملنے والی پاکستانی ٹیم میں وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل اور وزیرمملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا شامل تھیں۔
خیال رہے کہ امریکا آئی ایم ایف میں سب سے بڑا شراکت دارملک ہے اور وہ ماضی میں بھی پاکستان کو جاری ہونے والے فنڈزپروگراموں میں اس کی مدد کرتا رہا ہے۔ وزیرخزانہ کی اسلام آباد میں امریکی سفیر سے ہونے والی ملاقات پر سابق وزیراعظم عمران خان نے تنقید بھی کی ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرضہ پروگرام کی بحالی کے لیے اب تک تین دور ہوچکے ہیں۔ ان ادوار میں سے میں سے دو ادوار موجودہ حکومت کے ساتھ ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ بین الاقوامی مالیاتی ادارے سے کئی آن لائن رابطے بھی ہوتے رہے ہیں۔ وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل اور ان کے وفد کے دیگر حکام کی دوحہ میں آئی ایم ایف سے ہونے والی ملاقاتوں کو میڈیا میں خوب پذیرائی ملی۔
پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ چھ بلین ڈالر کا معاہدہ سنہ 2019 میں کیا تھا۔ تاہم آئی ایم ایف نے تین بلین ڈالر کی قسط مارچ میں اس وقت روک دی جب گزشتہ حکومت نے عالمی ادارے کے ساتھ کیے گئے معاہدے پر عملدرآمد روک دیا تھا۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے بھی اپنے خطابات میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ آئی ایم ایم ان سے تیل کی قیمتوں میں مزید اضافےکا مطالبہ کر رہا تھا جبکہ انھوں نے اس کے برعکس تیل کی قیمتوں میں کمی کر دی ہے۔
موجودہ حکومت نے تین بار تیل کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے، جسے آئی ایم ایف کو اس کے پاکستان سے کیے گئے پروگرام کی بحالی پر منانے کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔
وزیردفاع خواجہ محمد آصف نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کو بتایا کہ حکومت نے آئی ایم ایف کی تمام شرائط تسلیم کر لیں ہیں اور جلد آئی ایم ایف کا پروگرام بحال ہوجائے گا۔
فیس بک کمینٹ