ملتان پولیس نے نشتر ہسپتال میں ڈائیلسز مریضوں میں ایڈزپھیلنے کا معاملہ کی مزید تحقیقات کا آغاز کر دیا
وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر ملتان پولیس نے نشتر ہسپتال میں ڈائیلسز مریضوں میں ایڈزپھیلنے کا معاملہ کی مزید تحقیقات کا آغاز کر دیا۔پولیس ذرائع کے مطابق ہفتہ کے روز نشتر میڈیکل یونیورسٹی کی وائس چانسلر اور ایم ایس نشتر ہسپتال سمیت گیارہ افراد کو مزکورہ معاملہ کی مزید تحقیقات کے سلسلہ میں طلب کیا گیا۔ ایس ایس پی آپریشنز کامران عامر نے نشتر ہسپتال میں ڈائیلسز مریضوں میں ایڈز پھیلنے کے معاملہ پر وائس چانسلر نشترمیڈیکل یونیورسٹی ڈاکٹرمہناز خاکوانی ،ایم ایس نشتر ہسپتال ڈاکٹرمحمد کاظم،شعبہ نیفرالوجی کے پروفیسرڈاکٹر غلام عباس،پروفیسر آف میڈیسن ڈاکٹرابرارحمد،ایسوسی ایٹ پروفیسر آف نیفرالوجی ڈاکٹرپونم خالد،سینئررجسٹرارڈاکٹرقدیر،میڈیکل آفیسر ڈاکٹرمحمد عالمگیر اور ہیڈنرس سمیت ڈائیلسز یونٹ کے ریکارڈ کیپر سے تحقیقات کیں۔ایس ایس پی آپریشنز ڈائیلسز یونٹ کے ریکارڈ کو بھی چیک کیا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے نشتر ہسپتال کا اچانک دورہ کیا اور ڈائلیسز یونٹ میں مریضوں کے ایچ آئی وی میں مبتلا ہونے کےمعاملے پر بریفنگ لی۔وزیر اعلی کو بتایا گیا کہ انکوائری رپورٹ کے مطابق نشتر ڈائیلسز یونٹ میں ایڈز،ہیپاٹائٹس کے ہر تین ماہ بعدلازمی ٹیسٹ کے ایس او پیز کی خلاف ورزی کی گئی،پروٹوکول کے برعکس پرائیویٹ لیبارٹریز سے ایڈز ٹیسٹ کرائے گئے،ایڈز ثابت ہونے کے باوجود ڈائیلسز وارڈز کے ڈاکٹر اور سٹاف نے واقعہ چھپانے کی کوشش کی،ڈسپوزیبل ڈائیلسز کٹ اور ڈائی لائیزر کو مختلف مریضوں کے لئے بار بار استعمال کیا گیا،رپورٹ میں ہیڈ آف ڈائیلسز ڈیپارٹمنٹ اور سینئر ڈاکٹر کے کئی کئی ہفتے وارڈ کا وزٹ نہ کرنے کا انکشاف بھی کیا گیا ہے۔وزیر اعلی نے نشتر ہسپتال کے وائس چانسلر ، پرنسپل ، ہیڈ آف ڈائیلسز ڈیپارٹمنٹ ، اسسٹنٹ پروفیسر ، ہیڈ ایڈز کنٹرول پروگرام اور دیگر کا موقف بھی سنا۔وزیر اعلی پنجاب نے نشتر ہسپتال میں ڈائیلسز کے دوران ایڈز پھیلنے کے معاملہ پر نشتر ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر محمد کاظم،نشتر میڈیکل یونیورسٹی نیفرالوجی کے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر غلام عباس،نیفرالوجی ڈیپارٹمنٹ نشتر ہسپتال کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر پونم خالد،نیفرالوجی ڈیپارٹمنٹ نشتر ہسپتال کے سینیئر رجسٹرار ڈاکٹر محمد قدیر ، ڈاکٹر ملیحہ جوہر ،نیفرالوجی وارڈ کے ایم او ڈاکٹر محمد عالمگیر اور ہیڈ نرس ناہید پروین کو معطل کر نے کا حکم دیا تھا۔وزیر اعلی نے ملوث ڈاکٹروں کوایڈز سے متاثرہ مریضوں کو ہرجانہ ادا کرنے اور ان کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت سخت کارروائی کرنے کا حکم دیتے ہوئے سیکرٹری ہیلتھ کو رپورٹ کرنے کی ہدایت بھی کی تھی ۔وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے ملتان میں پیٹ سکین فوری طور پر فراہم کرنے،نشتر ہسپتال کے تمام وارڈز میں صفائی کی صورتحال بہتر بنانے اور سینٹری ورکرز کی شکایت پر تنخواہوں کی ادائیگی یقینی بنانے کا حکم بھی دیا تھا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا تھا کہ نشتر ہسپتال میں ڈائیلسز مریضوں میں ایڈز پھیلنے کے واقعہ میں مجرمانہ غفلت برتی گئی،کثیر تعداد میں وسائل شعبہ صحت کیلئے وقف کئے گئے ہیں لیکن رزلٹ مثبت نہیں۔انہوں نے مزید کہا تھا کہ علاج کے لئے سرکاری ہسپتال آنے والے لوگ ایڈز لیکر جائیں یہ قطعاً برداشت نہیں،استعما ل شدہ سرنجیں ایڈز پھیلنے کی سب سے بڑی وجہ ہیں۔
فیس بک کمینٹ