ملتان : روزنامہ جنگ اور جیو کی جانب سے تنخواہوں میں کمی اور ملازمین کی ڈاﺅن سائزنگ کے بعد روزنامہ نوائے وقت نے اپنے کارکنوں کی گریجویٹی ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔نو ائے وقت اور دی نیشن گروپ کی چیئرپرسن رمیزہ مجید نظامی کی جانب سے جاری کیے گئے آفس آرڈر میں کہا گیا ہے کہ ملک بھرمیں میڈیا کی صنعت جس بحران کاشکار ہے اس نے دی نیشن پبلیکیشنز لمیٹڈ کی انتظامیہ کو مجبور کردیا ہے کہ وہ کمپنی کو آپریشنل رکھنے کے لیے فوری طورپر کچھ اقدامات کرے۔ اس لیے یہ فیصلہ کیاگیا ہے کہ کارکنوں کی گریجویٹی سکیم 5جنوری 2019ءسے ختم کردی جائے۔دی نیشن پبلیکیشنز کا کوئی نیا کارکن گریجویٹی سکیم کامستحق نہیں ہوگا۔اسی طرح ادارے کے موجودہ کارکنوں کی گریجویٹی بھی فوری طورپرختم کردی گئی ہے ۔اس فیصلے کا اطلاق بھی 5جنوری 2019ءسے ہوگا تاہم گریجویٹی کی جورقم 31دسمبر2018ءتک تنخواہوں سے کاٹی گئی ہے وہ کارکنوں کو ملازمت ختم ہونے پر ادا کردی جائے گی۔تاہم ادارے کے کارکن کی پراویڈنٹ فنڈ سکیم بدستور جاری رہے گی۔ان احکامات پر فوری طورپر اور سختی سے عملدرآمد کرایا جائےگا۔
دریں اثناءیہ احکامات موصول ہونے پر کارکنوں میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ نوائے وقت کے بہت سے کارکنوں نے پہلے ہی واجبات وصول کرنے کے لیے عدالت عالیہ سے رابطہ کیا ہوا ہے۔روزنامہ نوائے وقت اور دی نیشن کے پاس اس وقت کارکنوں کی گریجویٹی کے کروڑوں روپے موجودہیں۔ ایک کارکن نے نام ظاہر نہ کر نے کی شرط پربتایا کہ مجھ سمیت بہت سے کارکنوں نے گریجویٹی کے 40،40لاکھ روپے وصول کرنے ہیں جو یہ ادارہ ہضم کرنا چاہتا ہے۔اسی طرح ہمارے سینئر دوستوں کے 50سے 60لاکھ روپے فی کس گریجویٹی کی مد میں موجودہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارے جو کارکن اس دنیا سے رخصت ہوچکے ہیں ان کی گریجویٹی ہضم کرلی گئی ہے۔
فیس بک کمینٹ