ہیگ : اقوام متحدہ کی اعلیٰ عدالت بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی سزائے موت کے خلاف بھارت کی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ جمعرات کو سنائے گی ۔ اے ایف پی کے مطابق عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے ہیگ کے ٹربیونل نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ بھارتی درخواست پر اپنا فیصلہ 18 مئی 2017 بروز جمعرات کو سنائے گی۔ بیان میں کہا گیا کہ فیصلہ عدالت کے صدر رونی اَبراہم عالمی وقت کے مطابق دوپہر 10 بجے (پاکستانی وقت سہ پہر 3 بجے) سنائیں گے۔ واضح رہے کہ معاملے کی سماعت کے دوران بھارت نے عالمی عدالت انصاف سے اپیل کی تھی کہ پاکستان کو کلبھوشن یادیو کی سزائے موت کو معطل کرنے کی ہدایات جاری کی جائیں کیونکہ اس فیصلے سے کلبھوشن کے بنیادی حقوق مجروح ہوئے ہیں۔ اپنے دلائل کے دوران بھارتی وکلاء کی ٹیم کے سربراہ ہریش سالوے نے توجہ پاکستان کے کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی کے انکار پر ہی مرکوز رکھی۔ سالوے کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال انتہائی سنگین اور ہنگامی ہے، بھارت پاکستان کو مارچ 2016 سے اب تک متعدد مرتبہ کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی دینے کی درخواست دے چکا ہے۔پاکستانی وکلا کی ٹیم نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کلبھوشن کا کیس عالمی عدالت انصاف کے دائرہ کار میں نہیں آتا اس لیے یہاں کیس نہیں چلایا جاسکتا۔عالمی عدالت انصاف میں پاکستان کی نمائندگی ڈائریکٹر جنرل (جنوبی ایشیا اور سارک) ڈاکٹر محمد فیصل کر رہے تھے، جن کے ساتھ پاکستانی وکلاء کی ٹیم موجود تھی۔ ڈاکٹر فیصل نے عدالت کو بتایا کہ ویانا کنوینشن کے مطابق یہ مقدمہ عالمی عدالت انصاف کے دائرہ کار میں نہیں آتا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی جاسوس کو تمام متعلقہ قانونی کارروائی مکمل کیے جانے کے بعد سزائے موت سنائی گئی ہے اور اسے خود پر موجود الزامات کے دفاع کیلئے وکیل بھی فراہم کیا گیا تھا۔ عالمی عدالت انصاف نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی تھی۔
(بشکریہ:ڈان نیوز)
فیس بک کمینٹ