کوئٹہ : بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں بم دھماکے کے نتیجے میں 11 افراد جاں بحق اور ایک درجن سے زائد زخمی ہوگئے۔ بم دھماکا کوئٹہ کے انتہائی حساس علاقے گلستان روڈ پر قائم انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس احسن محبوب کے دفتر کے قریب ہوا۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک ہوئے جن میں 4 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ واقعے میں 16 افراد زخمی بھی ہوئے، ان زخمیوں میں 10 سالہ بچی بھی شامل ہے۔ واقعے کے بعد ریسکیو عملے نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو علاج کے لیے کوئٹہ کے سول ہسپتال منتقل کیا، جبکہ سول ہسپتال کی سیکیورٹی سخت کردی گئی، جہاں کسی بھی غیر متعلقہ فرد کو جانے کی اجازت نہیں دی جارہی۔ دھماکے کے فوری بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا، اور کسی بھی غیر متعلقہ فرد کو جائے وقوعہ کے وریب جانے کی اجازت نہیں دی جارہی پولیس نے دھماکے میں ہلاکتوں میں اضافے کا نقصان کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ متعدد زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی اور اس کے نتیجے میں قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ ایک گاڑی میں 18 سے 20 کلو گرام دھماکا خیز مواد نصب تھا جسے پولیس نے آئی جی دفتر کے قریب روکا تاہم اس میں موجود ڈرائیور نے گاڑی کو دھماکے سے اڑا لیا۔
فیس بک کمینٹ