ملتان : پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے زیرانتظام کام کرنے والے ہسپتال ملتان انسٹی ٹیوٹ آف نیوکلیئر میڈیسن اینڈ ریڈیو تھراپی (مینار) میں جدید سہولتوں کی فراہمی کے منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے اور امکان ہے کہ یہ منصوبہ آئندہ تین سے چھ ماہ کے دوران مکمل ہو جائے گا۔ 90 کروڑ روپے کی خطیر رقم سے زیرتکمیل اس توسیعی منصوبے کی تکمیل کے بعد ہسپتال میں کینسر کے مریضوں کے لئے بستروں کی تعداد 20 سے بڑھ کر 40 ہو جائے گی جبکہ نئی مشینری اور سائنسی آلات کی تنصیب سے یہاں علاج اور تشخیص کی جدید ترین سہولتیں بھی میسر آ جائیں گی۔ مینار کے ڈائریکٹر ڈاکٹر درصبیح نے بدھ کے روز میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ نشترہسپتال میں قائم یہ ادارہ 1968 سے کام کر رہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ مینار ہسپتال کی اپ گریڈیشن کے دوران لینئر ایکسیلیٹر ،سی ٹی ،سی ٹی سپیکٹ،سی ٹی سمولیٹر،ایم آرآئی،ڈیجیٹل میموگرافی، ڈیکسا سسٹم نصب کیا جا رہا ہے۔ ان میں سے کچھ مشینری نصب ہو چکی ہے اور بیشتر کے سپلائی آرڈر جاری کیے جا چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈیکسا بون سسٹم وٹامن ڈی کے ٹیسٹ کےلئے استعمال ہو گا۔ پی سی آر کے ذریعے ہیپا ٹائٹس بی اور سی کے مریضوں کی تشخیص کا کام جاری ہے۔یہ مشینری نصب ہو چکی ہے اوراس نے کام بھی شروع کردیا ہے۔سی آر سسٹم کے ذریعے مریض کو کم ریڈی ایشن کے ذریعے ڈیجیٹل ایکسرے کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ مینار میں مریضوں کو انتہائی کم نرخوں پر ٹیسٹ اور علاج کی سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں جبکہ مستحق مریضوں کا مفت علاج کیاجارہا ہے۔ ڈاکٹردرصبیح نے بتایا کہ 2016ء کے دوران مستحق مریضوں کے مفت علاج پر مینار نے ساڑھے پانچ کروڑ روپے خرچ کیے۔انہوں نے کہا کہ مینار ویلفیئر سوسائٹی مستحق مریضوں کے علاج معالجے کے لئے فنڈز فراہم کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں ہمیں زکوة فنڈ اور بیت المال سے رقوم موصول ہوتی ہیں جبکہ مخیر حضرات بھی اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مینار میں آنے والے 40 فیصد مریض فیسں ادا کرتے ہیں جبکہ 60 فیصد مریضوں کاعلاج مفت کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کینسر کے 75 فیصد مریضوں کو علاج معالجے کی مفت سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ اس موقع پر ڈاکٹر محمد ثاقب، ڈاکٹر کاشف رحیم، ڈاکٹر عبدالمتین اور ڈاکٹر اللہ رکھا عادل نے بھی ہسپتال میں فراہم کی جانے والی سہولتوں اور مختلف امراض سے بچاﺅ کے لیے احتیاطی تدابیر پر تفصیلی بریفنگ دی ۔نظامت کے فرائض ڈاکٹر قرة العین ہاشمی نے انجام دیئے۔بعدازاں صحافیوں کو جدید مشینری اور آلات دکھائے گئے اور زیر تعمیر عمارت کادورہ کرایا گیا۔
فیس بک کمینٹ