لاہور : معروف قانون دان عاصمہ جہانگیر کی نماز جنازہ قذافی اسٹیڈیم میں اداکردی گئی، اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔عاصمہ جہانگیرکی نماز جنازہ مولانا مودودی کے صاحبزادے سید حیدر فاروق مودودی نے پڑھائی، نماز جنازہ میں سیاسی و سماجی شخصیات، وکلا اور زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد سمیت ہزاروں خواتین نے شرکت کی پاکستان کی تاریخ کا یہ پہلا جنازہ ہے جس میں اتنی بڑی تعداد میں خواتین شریک ہوئیں ۔عاصمہ جہانگیر کے خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ عاصمہ جہانگیر کی صاحبزادی سلیمہ آج بیرون ملک سے واپس پاکستان پہنچی ہیں،جبکہ عاصمہ جہانگیر کی تدفین ان کے فارم ہاؤس بیدیاں روڈ پر کی جائے گی۔عاصمہ جہانگیر 27 جنوری 1952 کو لاہور میں پیدا ہوئیں، انسانی حقوق کی علمبردار کے طور پر جانی جانے والی عاصمہ جہانگیر کو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں خاص شہرت حاصل تھی اور انہیں ان کی خدمات کے اعتراف میں کئی اعزازات سے بھی نوازا گیا تھا۔واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے عاصمہ جہانگیر کی تدفین سرکاری اعزاز کے ساتھ کرنے کے لیے وزیر اعظم کو خط لکھا تھا اور ان کی تدفین کے دوران قومی پرچم سرنگوں کرنے کی بھی درخواست کی تھی۔
فیس بک کمینٹ