یہ بات حقیقت پر مبنی ہے کہ پاک فوج کے تمام صیغوں میں اردو 95 فی صد کی حد تک رابطے، خط و کتابت، تعلیم و تربیت کے لیے مستعمل ہے۔
"اردو ادب اور عساکرِ پاکستان” (تین جلدیں از میجر ڈاکٹر شاکر کنڈان ریٹائرڈ) کے تعارفی مضمون میں ضمیر جعفری صاحب نے اُس کتاب کو اردو ادب کا رجمنٹل سنٹر قرار دیا ہے۔
میرے فوجی ادبی حلقے میں سینکڑوں فوجی ادیب شامل ہیں جو بشمول اردو دو یا تین زبانوں میں ادب تخلیق کر رہے ہیں۔خود میں اپنے زیرِ کمان افراد، ٹھیکے دار صاحبان اور مختلف اداروں کے ساتھ اردو میں خط و کتاب 30 برس کی نوکری کے دوران کرتا رہا ہوں۔ہمارے تمام زیریں عہدے داروں کا تربیتی مواد اور کتب اردو میں ہیں، حتیٰ کہ فوجی قوانین کی کتابیں اردو اور انگریزی میں شائع کی گئی ہیں۔باقاعدہ اردو تقریری مقابلے بھی ہر سال منعقد کیے جاتے ہیں۔
فوجی ادیبوں کی ایک بڑی تعداد سے آپ بھی واقف ہیں، جن کا ادبی قد بین الاقوامی سطح پر بھی نمایاں ہے۔
ذاتی تحقیق کے مطابق پاکستان آرمی جرنل، ماہنامہ ہلال، سالنامہ رسد و ترسیل اور اس کے علاوہ فوج کے ہر صیغے اور تعلیمی ادارے کے مجلے اردو میں بھی شائع ہوتے ہیں۔ ہلال میں چھپنے کے علاوہ گزشتہ 22 برس سے میں آرمی سروس کور کے سال نامہ "رسد و ترسیل” کے لیے شاعری اور نثر میں سنجیدہ و مزاح لکھ رہا ہوں۔ میں خود بین الاقوامی سطح پر اردو شاعری، نثر، اردو اور انگریزی خطاطی، تبصرے، تعلیم و تربیت کے شعبے سے وابستہ ہوں۔
بہت طویل ساتھ ہے پاک افواج اور اردو کا۔ پاک فوج بہت سے فنون اور مہارت کے حامل افراد کا مجموعہ ہے۔مجھ سے ہزار درجہ بہتر اردو ادب تخلیق کرنے والے فوجی ادیب اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
پاکستان اور عالی سطح پر اردو ادب کو زندہ و پائندہ رکھنے میں ہم فوجی ادیبوں، شاعروں اور مختلف فنون کے تعلیمی مواد کی اردو تحریر واشاعت کا فرض ادا کرنے والوں کا کردار بہت اہم ہے۔
الحمدللہ!
فوج کے شعبہء تعلقات ِعامہ (آئی ایس پی آر) کی اردو کے لیے خدمات بہت زیادہ ہیں۔
ہلال سیرت النبی نمبر نے کئی بار قومی سطح پر پہلا انعام حاصل کیا۔ اکثر مدیرانِ ہلال اعلیٰ درجے کے ادیب رہے۔ اس شعبے سے کرنل فیض احمد فیص، کرنل چراغ حسن حسرت، میجر ضمیر جعفری، کرنل اشفاق حسین، بریگیڈیئر صولت رضا، کرنل ابدال بیلا، جنرل شفیق الرحمن، کرنل عارف محمود عارف، جناب یوسف عالمگیرین، کرنل احمد، میجر عمران رضا، بریگیڈیئر صدیق سالک شہید جیسے معروف نام وابستہ رہے اور بہت سے ہمیشہ جڑے رہیں گے۔
اپنے آئندہ مضمون میں فوجی مجلوں، رسائل و جرائد اور معلوماتی ادب پر تفصیلی گفتگو کرنے کی کوشش کروں گا۔
تیسری تحریر میں ان شاء اللہ فوج کے تحقیقی اداروں کی اردو کے لیے خدمات اور فلمی شعبے میں ڈرامے، ملی نغمے، علاقائی تعارف کی دستاویزی فلمیں زیرِ قلم آئیں گی۔اور یہ سلسلہء مضامین جاری رہے گا۔
فیس بک کمینٹ