
نمستے علیکم ، علیکم نمستے ۔۔ مولانا ظفر علی خان
سنا ہے کہ ایک آگرہ کا مسافر
اٹھائے ہوئے سر پہ ویدوں کے بستے
عراق ِ عرب میں پہنچ کر پکارا
نمستے علیکم علیکم نمستے
کبھی بھاؤ مہنگا تھا ہندو دھرم کا
ہیں لیکن اب اس جنس کے دام سستے
اگر دھوتیاں باندھ لیتے مسلماں
نہ یوں ان پر اینٹ اور پتھر برستے
فیس بک کمینٹ