دبئی: پاکستان سپر لیگ کے آٹھویں میچ میں کراچی کنگز نے لاہور قلندرز کو 27 رنز سے شکست دے کر ایونٹ میں لگاتار تیسری کامیابی حاصل کرتے ہوئے قلندرز کو لگاتار تیسری شکست سے دوچار کردیا۔کراچی کنگز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا آغاز کیا تو اوپنر جو ڈینلی کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت ٹیم نے شاندار انداز میں آغاز کرتے ہوئے ابتدائی چار اوورز میں 36 رنز بنائے لیکن چوتھے اوور کی آخری گیند پر یاسر شاہ کی گیند پر ان کی 28 رنز کی اننگز اختتام ہوئی۔اس موقع پر لاہور قلندرز نے میچ میں شاندار میں واپسی کرتے ہوئے آئندہ نو گیندوں پر بغیر کوئی رن دیے خرم منظور اور بابر اعظم کی اہم وکٹیں حاصل کر کے کراچی کنگز کو دباؤ کا شکار کردیا۔کپتان عماد وسیم اور شاہد آفریدی دونوں نے سہیل خان کو ایک ایک چھکا لگایا لیکن اگلی ہی گیند پر انہی کو وکٹ دے بیٹھے البتہ روی بوپارہ نے عمدہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور اپنی نصف سنچری مکمل کرتے ہوئے ٹیم کو 159 رنز کے مجموعے تک رسائی دلائی۔ہدف کے تعاقب میں قلندرز کو ابتدا میں ہی اس وقت دھچکا لگا جب دوسری ہی گیند پر سنیل نارائن عثمان شنواری کو وکٹ دے کر پویلین لوٹ گئے۔تاہم اس کے بعد کپتان برینڈن میک کولم اور فخر زمان نے ٹیم کو سنبھالا دیا خصوصاً میک کولم نے روایتی جارحانہ انداز اپنایا اور محض 38 گیندوں پر 69 رنز جوڑ کر میچ کو کراچی کنگز کی پہنچ سے دور لے جانے کی کوشش کی لیکن شاہد آفریدی کے باؤلنگ پر آتے ہی میچ کا نقشہ بدل گیا۔مایہ ناز آل راؤنڈر نے فخر زمان کو آؤٹ کیا اور پھر اگلے اوور میں عماد وسیم نے 44 رنز بنانے والے میک کولم کو آؤٹ کر کے میچ کا پانسہ اپنی ٹیم کے حق میں پلٹ دیا۔ٹیم کو مشکلات میں گھرا دیکھنے کے باوجود عمر اکمل نے اپنی روش نہ بدلی اور ایک غیر ضروری شاٹ کھیلنے کی کوشش میں اسٹمپ ہو کر آفریدی کی دوسری وکٹ بن گئے۔سہیل اختر نے دو چوکے لگا کر خطرناک عزائم ظاہر کرنے کی کوشش کی لیکن آفریدی نے انہیں بھی آؤٹ کر کے لاہور کی میچ میں واپسی کے تمام دروازے بند کر دیے۔لاہور قلندرز کی رہی سہی امیدیں اس وقت دم توڑ گئیں جب دنیش رامدین اور آغا سلمان بھی ٹیم کو بیچ منجدھار میں چھوڑ کر پویلین لوٹ گئے۔ لاہور کی پوری ٹیم 19ویں اوور میں 132 رنز بنا کر ڈھیر ہو گئی۔