راولپنڈی: لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس فیصل زمان خان نے انگور اڈ ہ چیک پوسٹ افغانستان کو دینے پر اس وقت کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف،جنرل ہدایت اور جنرل عاصم باجوہ کے خلاف آرمی ایکٹ کی دفعہ24اے اور58کے تحت فوجداری کارروائی کیلئے دائر رٹ غیر موثر قرار دیتے نمٹا دی ہے۔
رٹ لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم نے14جون2016کورٹ دائر کی تھی۔جس میں کہا گیا تھا کہ 22مئی2016کو انگور اڈہ چیک پوسٹ بغیر حکومت کی منظوری کے افغان حکومت کے حوالے کی گئی۔ انصاف کے تقاضے پورے کرنے کیلئے جنرل راحیل شریف،جنرل ہدایت اور جنرل عاصم باجوہ کے خلاف جلد فوجداری کارروائی ہونی چاہیے۔اسی کیس کے دوران کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم ایڈووکیٹ کو نامعلوم افراد نے زبردستی گھر سے اغوا کرلیا تھا۔ان کے بیٹے حسنین انعام نے اس کے خلاف تھانہ مورگاہ میں درخواست دینے کے ساتھ ساتھ والد کی بازیابی کیلئے راولپنڈی بنچ سے بھی رجوع کیاتھا۔
جسٹس فیصل زمان خان نے فیصلے میں لکھاہے کہ رٹ کے ذریعے پرائیویٹ رسپانڈنٹس کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کرکے برطرفی کی استدعا کی گئی تھی۔اب جبکہ رسپانڈنٹس سروس سے ریٹائرڈ ہوچکے ہیں۔ اس لئے رٹ غیر مؤثر ہو چکی ہے۔رٹ نمٹانے کے حوالے سے درخواست گزار کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ انصاف کے تقاضے پورے نہیں کئے گے۔ میری عدم موجودگی میں رٹ کو نمٹا دیا گیا ۔میں جسٹس چوہدری مسعود جہانگیر کی عدالت میں تھا۔جبکہ میرے ایک ساتھی بریگیڈیئر واصف ایڈووکیٹ نے جسٹس فیصل زمان کو آگاہ کیا تھا کہ میں دوسری کورٹ میں مصروف ہوں۔کیس رکھ لیا گیا تھا۔بعد میں فیصلہ جاری کرکے غیر موثر قرار دے کر نمٹا دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے بعد ایکس سروس مین لیگل فورم کے اجلاس میں بھی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ جسٹس فیصل زمان مس کنڈیکٹ کے مرتکب ہوئے ہیں۔ان کےفیصلے کے خلاف نہ صرف انٹرا کورٹ اپیل دائر کی جاے گی بلکہ ان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل سے بھی رجوع کیا جائے گا۔
فیس بک کمینٹ