ڈاکٹر محمد امین کی اقلیم قلم : صائمہ نورین بخاری کا تبصرہ
نظم بعنوان ”سقراط سے ملاقات “
مجھے کل خواب میں سقراط نے پوچھا
تمہیں معلوم ہے ،تم نے کبھی سوچا
تمہارے شہریوں کے سب
تصور ہی غلط ہیں
تمہارا فرض ہے ان کو درست رکھو
یہیں سے امن کا آغاز ہوتا ہے
ریاست کیا ،حکومت کیا،عدالت کیا
مقنن کے تصور ٹھیک رکھو
نہیں تو پھر
سکوں برباد ہوگا، زندگی دشوار تر ہوگی
اس شاندار نظم کے بعد اب میں کیا لکھوں۔۔۔۔۔؟؟؟؟؟؟
جس باذوق کو تلاش ہے اس” اقلیم قلم“ کی ،وہ سرمایہ ملتان ،فلسفے کے استاد،شاعر و ادیب جناب ڈاکٹر محمد امین سے رابطہ کر سکتا ہے یا گردوپیش پبلیکیشنز ملتان سے بآسانی حاصل کرسکتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔بےحد شکریہ جناب محترم ڈاکٹر امین صاحب اور جناب رضی الدین رضی صاحب آپ نے تحفہ ادب ارسال فرمایا ۔۔۔ یہ کتاب ایک تحفہ ادب ہی نہیں بلکہ غزلوں ،نظموں اور ہائیکو کے منفرد انداز سخن کی اقلیم ہے ،جزیرہ ہے ،خطہ ہے ،منطقہ ہے ۔۔۔ ۔۔۔۔ محترم احباب!!!!!
اقلیم قلم کی ایک بے ساختہ،سادہ اور بھرپور غزل کے عمدہ اشعار میں شعری حسیات کے قرینے ملاحظہ کیجیے ۔۔۔۔۔
حسد سے بچتے رہتے ہیں یہی صورت خوشی کی ہے
ہمیں شہرت کی خواہش تھی مگر سودا نہیں رکھا
تمہارے خواب کی تعبیر دیواروں پہ لکھی ہے
کوئی دھاگا کوئی چرخہ کوئی طوطا نہیں رکھا
مرے خوابوں کی محفل بھی ہمیشہ تازہ رہتی ہے
مری تنہائی ہے جس نے مجھے تنہا نہیں رکھا
(گردوپیش پبلیکیشنز ملتان نے اقلیم قلم کی قیمت صرف پانچ سو روپے مقرر کی ہے باذوق قارئین کو نوید ہواور اردو ادب کے طالب علم یہ کتاب پچاس فی صد رعایت پر حاصل کرنے کے لیے اس نمبر پر رابطہ کریں
03186780423
فیس بک کمینٹ