پیارے دوستو! کہتے ہیں کہ کسی زمانے میں گدھے گھوڑوں کے خاندان سے تعلق رکھتے تھے پھر کسی گناہ کی وجہ سے یہ گدھے بن گئے ٹھیک اسی طرح کہنے والے یہ بھی کہتے پھرتے ہیں کہ شادی شدہ آدمی بھی پہلے اشرف المخلوقات سے تعلق رکھتا تھا پھر قسمت کی بد نصیبی کہ اس کی شادی ہو جاتی ہے۔ بہت پرانی بات ہے کہ ایک بڑے میاں نے جب مجھے گدھا کہا تو میں نے اس بات کا باقاعدہ برا منایا (اس وقت تک میری شادی نہیں ہوئی تھی) مجھے برا مناتے دیکھ کر انہوں نے ایک ٹھنڈی سانس بھری اور پھر کہنے لگے شادی سے پہلے تمہارا برا منانا بنتا ہےاس پر میں نے حیران ہو کر پوچھا کہ اور شادی کے بعد؟ میری بات سن کر وہ پر اسرار طریقے سے مسکرائے اور پھر گھر کے اندر سے اردو کی ایک موٹی سی لغت لے آئے اور مجھے دکھاتے ہوئے بڑی شفقت سے کہنے لگے کہ لغت کے مطابق گدھا ایک ممالیہ اور سدھایا ہوا جانور ہے سو بیٹا شادی کے بعد کیسا بھی اڑیل بندہ کیوں نہ ہو اول تو خود خود بخود ہی سدھر جاتا ہے اور بالفرض اگر نہ سدھرے تو پھر سدھار دیا جاتا ہے پھر کہنے لگے گدھے کے بارے میں یہ بھی لکھا ہے کہ اس کو مال برداری اور دوسرے امور چلانے کے لیئے استعمال کیا جاتا ہے۔ اتنا کہہ کر انہوں نے ایک ٹھنڈی سانس بھری اور پھر آنکھوں میں آنسو بھر کر بولےکہ بیٹا شادی کے بعد اچھا خاصہ بندہ بھی مال برداری جوگہ ہی رہ جاتا ہے کبھی بچوں کی کاپیاں کتابیں اور بستے وغیرہ لاد کے لاتا ہے تو کبھی آٹا دال ڈھوتا ہوا نظر آتا ہے۔پھر کہنے لگے کہ مال برداری کے لیئے سامان کے ساتھ جو ایک شخص لدا پھندا نظر آتا ہے سچ پوچھو تو وہی اصل گدھا ہوتا ہے۔
بی بی سی کے مطابق برطانیہ کے بعض نرسنگ ہومز میں علاج بذ ریعہ گدھا بھی کیا جاتا ہے ان میں مریضوں کا دل بہلانے کے لیئے ایک انوکھا طریقہ آزمایا جاتا ہے ۔اوروہ یہ کہ ان نرسنگ ہومز میں گدھے لائے جاتے ہیں جس سے مریضوں کا دل بہلتا ہے اور ان کے اندر مثبت خیالات پیدا ہوتے ہیں اور اگر کسی دن مریضوں کو دکھانے کے لیئے گدھا دستیاب نہ ہو تو میرے خیال میں اس دن وہ کسی شادی شدہ بندے کو پکڑ کر لاتے ہوں گے (کہ ایک ہی بات ہے) جسے دیکھ کر مریضوں کے دل میں لازماً رحم کے جزبات پیدا ہوتے ہوں گے جبکہ نرسنگ ہوم کا سٹاف بھی اس سے عبرت پکڑتا ہو گا۔ اوربعض شادی شدہ مریض تو انہیں دیکھ کر باقاعدہ دھاڑیں مار مارکر روتے بھی ہوں گے۔اسی طرح ایک بیوی اپنے گدھے سوری میرا مطلب ہے کہ اپنے ٹھرکی شوہر سے بولی کہ میں نے گدھوں پر ریسرچ کی ہے وہ اپنی گدھی کے سوا کسی دوسری گدھی کو دیکھتا تک بھی نہیں۔ شوہر نے جواب دینے سے پہلے سر پر ہیلمٹ پہنا اور پھر بیوی کو جواب دیتے ہوئے بولااسی لیئے تو اسے گدھا کہتے ہیں ۔ اس کے بعد کیا ہوا ؟اس سلسلہ میں راوی خاموش ہےلیکن شادی شدہ لوگ اچھی طرح اندازہ کر سکتے ہیں۔ سماچار کے مطابق ایک اور شخص نے دوسری شادی کے لیئے فوٹو کھنچوائی اتفاق سے فوٹو کھنچواتے وقت اس کے پیچھے ایک گدھا بھی آ کھڑا ہوا چونکہ اصل کی پہچان مشکل تھی اس لیئے اس شخص نے فوٹو پر لکھوا دیا کہ میں آگے والا ہوں۔
اپنی چال ڈھال سے گدھا بڑا شریف دکھائی دیتا ہے (چال ڈھال سے تو شادی شدہ بندہ بھی بہت شریف لگتا ہے بلکہ بعض تواتنے زیادہ مسکین دکھائی دیتے ہیں کہ بے اختیار ان کو چندہ دینے کو جی چاہتا ہے) لیکن کہتے ہیں کہ جب گدھا جب اپنی آئی پر آ جاتا ہے تو وہ بہت خطرناک ہو جاتا ہے جبکہ اس کے برعکس دوسرا گدھا میرا مطلب ہے شادی شدہ بندے کو جب غصہ آ جاتا ہے تو اس کی حالت اس شعر جیسی ہو جاتی ہے جو کچھ یوں ہے کہ کون سنتا ہے فغانِ درویش ۔۔قہرِ درویش برجانِ درویش۔مطلب مرتا کیا نہ کرتا کے مصداق وہ سار ا غصہ اپنے آپ پر ہی نکال لیتا ہے۔ سیاستدان عموماً اپنے ووٹروں کو گدھا ہی سمجھتے ہیں اسی لیئے تو سیاستدان ووٹ لینے کے بعد وہ پھر کبھی ان کی خیر خیریت دریافت نہیں کرتے کیونکہ انہیں پتہ ہوتا ہے یہ گدھے تو بریانی کی ایک پلیٹ کی مار ہیں۔ مزے کی بات یہ ہے کہ ووٹر کا بھی ان کے بارے میں یہی خیال ہوتا ہے اسی لیئے تو وہ ان سے کسی اچھائی کی توقع نہیں رکھتے ہاں بریانی کی پلیٹ پر ایسے حملہ کرتے ہیں کہ ایسے چنگیز خان نے بغداد پر کیا کیا ہو گا۔ کافی پرانی بات ہے کہ میں نے بازار میں ایک گدھا دیکھا جو کہ نگاہ نیچ کیے گردن جھکائے کسی گہری سوچ میں مستغرق تھا میں نے اس سے پوچھا کہ بھائی میں کب سے دیکھ رہا ہوں کہ آپ کسی گہری سوچ میں کھوئے ہوئے ہو کیا آپ بتانا پسند فرمائیں گے کہ آپ کس سوچ میں گم تھے ؟ میری بات سن کر گدھے نے سر اُٹھا کر میری طرف دیکھا اور پھر مجھے دیکھ کر مطمئن ہو گیا کہ پوچھنا والا اپنا ہی بھائی بند ہے اور کہنے لگا یار ایک بات سمجھ نہیں آئی اور وہ یہ کہ انڈے کا رنگ سفید ہی کیوں ہوتا ہے کالا کیوں نہیں ؟ اب آخر میں ایک قطعہ کہ جس کااس مضمون کے ساتھ قطعی کوئی تعلق نہیں ہے
بیل کیا چیز ہے گدھا کیا ہے
بے وقوفی کی انتہا کیا ہے
شادی کر لو سمجھ میں آئے گا
”ابر کیا چیز ہے ہوا کیا ہے”
فیس بک کمینٹ