لندن : بالی وڈ کی معروف اداکارہ سری دیوی نے اپنے فلمی کریئر میں برسات میں فلمائے گئے نغموں سے کئی بار دھوم مچائی اور شہرت کی بلندیوں پر پہنچیں۔اس حوالے سے فلم ‘چاندنی’ کا گيت ‘لگی آج ساون کی پھر وہ جھڑی ہے‘، فلم ‘چال باز’ میں ‘نہ جانے کہاں سے آئی ہے’ اور ‘مسٹر انڈیا’ میں ‘کاٹے نہیں کٹتے’ جیسے گانے بہت مقبول اور ہٹ رہے ہیں۔لیکن سری دیوی کا کہنا تھا کہ بارش میں نغموں کا فلمایا جانا ان کے لیے کسی عذاب سے کم نہیں ہوتا تھا۔جولائی 2017 ء میں بی بی سی سے خصوصی بات چیت میں سری دیوی نے برسات کے موسم میں فلمائے گئے اپنے نغموں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا: ‘برسات کے گانے ٹارچر ہیں۔ میں تو ان کا قطعی لطف نہیں لے سکتی کیوں کہ زیادہ تر ان نغموں کو فلماتے وقت میں بیمار ہو جاتی تھی۔’کئی عشروں سے فلموں میں کام کرنے والی سری دیوی کو جدید دور کی تبدیل شدہ فلم انڈسٹری اچھی لگتی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ آج کے دور کی اداکاراؤں کو بہت ساری سہولیات دستیاب ہیں جو پہلے میسر نہیں تھیں۔ ان میں سب سے اہم ‘وینٹی وین’ ہے جو ایک طرح کی نعمت ہے۔سری دیوی کہتی تھیں : ‘آج کی اداکاراؤں کے لیے وینٹی وین ایک طرح سے انعام ہے۔ ہمارے وقت میں ایسی کوئی سہولت نہیں ہوا کرتی تھی۔ ہم تو درختوں اور جھاڑیوں کے پیچھے یا بس کے پیچھے کپڑے تبدیل کیا کرتے تھے۔’سری دیوی نے بتایا کی ٹوائلٹ کی کمی کی وجہ سے وہ شوٹنگ کے دوران سارا دن پانی بھی نہیں پیا کرتی تھیں۔ان کے مطابق اس زمانے میں اگر کسی سین کے 10 ری ٹیک ہو جائیں تو فلمساز مہنگی ریل ختم ہونے کے دباؤ میں آ جاتا تھا لیکن آج وہ مشکلات نہیں ہیں۔
( بشکریہ : بی بی سی )
فیس بک کمینٹ