اُستاد شاعر علامہ عیش فیروز پوری کی 51 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے ۔ عیش فیروز پوری کا اصل نام جان محمد غوری تھا۔ وہ 21 نومبر 1889 کو فیروز پور بھارت میں پیدا ہوئے قیامِ پاکستان کے بعد وہ کوئٹہ منتقل ہوئے اور وہیں مستقل قیام کیا۔ آپ نے شاعری میں ریاض خیر آبادی کی شاگردی اختیار کی۔ عیش فیروز پوری ہر سال ملتان آتے تھے۔ اور سردیوں کا موسم یہیں گزارتے تھے۔ اُن کے شاگردوں میں سرائیکی علاقے کے بہت سے شاعر بھی شامل ہیں۔ جن میں ممتاز العیشی، مذاق العیشی، ارمان عثمانی اور مجید تمنا کے نام قابلِ ذکر ہیں عیش فیروز پوری نے عمر بھر ذاتی کاروبار کیا۔ قیامِ پاکستان سے قبل وہ ٹمبر کا کاروبار کرتے تھے اور بعد ازاں کوئٹہ میں ٹھیکیداری بھی کرتے رہے۔ 27 فروری 1966 کو اُن کا کوئٹہ میں انتقال ہوا اور اُنہیں وہیں سُپردِ خاک کیا گیا ۔
فیس بک کمینٹ