انتہائی محترم ،بے حد مکرم ،شدید معظم ،سخت لائق احترام و اکرام ،دولت مآب ،قبلہ گاہ ، شرافت پناہ ، قدیم قائد اعظم ثانی ،جدید قائد انقلاب ،چے گویرائے برصغیر میاں صاحب دامت برکاتہ مدظلہ الشریف وغیرہ وغیرہ
اللہ کے فضل سے یہاں سب خیریت ہے آپ کی خیریت سے بذریعہ ٹیلی ویژن آگاہ رہتا ہوں اور مزید نیک مطلوب چاہتا ہوں ، آپ ماشااللہ میرے نئے ہیرو ہیں اور صرف میرے ہی نہیں یقین مانیں اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درجنوں بلکہ سینکڑوں لوگوں کے ہیرو ہیں ، بندہ نے کبھی کسی سیاسی رہنما کو نامہ گرامی تحریر کرنے کے قابل نہیں سمجھا اور آپ کو بھی یہ محبت نامہ ہرگز نہ لکھتا ، کیا پدی اور کیا پدی کا شوربہ…( یہ محاورہ خاکسار اپنے لئے استعمال کر رہا ہے) ۔۔۔ باعث تحریر آنکہ رات ایک مصدقہ خبر سنی (جیو اور پی ٹی وی دونوں نے یہ خبر دی لہٰذا دو بار مصدقہ ہوئی اور ایک غیر مصدقہ چینل پر ڈاکٹر مصدق ملک بھی اس کی تصدیق فرما رہے تھے) کہ جناب والا احتساب عدالت سے ایک ہفتے کی رخصت لے کر لندن تشریف لے جا رہے ہیں اور محترمہ قائدہ بلکہ القائدہ انقلاب رضیہ سلطانہ ثانی ،جمیلہ الجزائری ثالثہ ،دختر مشرق و مغرب مریم بی بی بھی ایک ماہ کی رخصت پر آپ کے ہمراہ جا رہی ہیں ۔۔۔ ماضی کا ریکارڈ بتاتا ہے کہ آپ کی ایک ہفتہ کی رخصت میں دو چار ہفتوں کی توسیع بھی ہو سکتی ہے( اگرچہ آپ نے شکریہ شریف کو توسیع نہیں دی تھی شکریہ میاں صاحب)۔
اس خبر نے فدوی کو بہت مایوس کیا ہے فدوی تو یہ آس لگائے بیٹھا تھا کہ آپ اپنے قول پہ صادق رہتے ہوئے ملک کے طول و عرض میں ہنگامہ خیز جلسے اور فتنہ پرور جلوس نکال کر (امید کرتا ہوں کہ ہنگامہ خیز اور فتنہ پرور کے معنی برے نہیں ہوں گے دراصل یہ الفاظ مجھے عباس برمانی نے بتائے ہیں) سازشی خاکیوں اور منتقم سیاہ پوشوں کی اینٹ سے اینٹ اور پتھر سے پتھر بجا دیں گے اور جنابہ مریم نواز یا مریم صفدر (جو بھی وہ پسند فرمائیں) اپنے گل پاش اور ستارہ ریز (برمانی کے الفاظ ) خطاب سے سرد ماحول میں آتش نمرود لگا دیں گی (برمانی کہتا ہے نمرود مرحب سے کہیں بڑی شخصیت تھا ۔۔ ہیں جی ) لیکن آپ کے چلے جانے سے ماحول سوگوار اور قبرستانی ہو جائے گا مطلب خاموشی ہو جائے گی اور ہمیں ایک ماہ یا غیر معینہ ماہوں تک محترم طلال چودھری اور دانیال عزیز کے نامعقول ارشادات اور پھسپھسے مغلظات پر گزارا کرنا ہو گا ۔
برمانی تو مجھے یہ کہہ کر آپ کے خلاف بھڑکاتا بھی رہا ہے کہ لو تمہارے انقلابی میدان کارزار چھوڑ کے بھاگ رہے ہیں اور آپ نہیں جانتے ہوں گے وہ شریف آدمی ہرگز نہیں ساتھ ” دم دبا کے“ جیسے الفاظ بھی لگاتا ہے خدا اسے ہدایت دے ۔ میں نے اسے کہا ہے کہ میاں صاحب تمہارے محبوب بھٹوز کی طرح جذباتی نہیں اپنا نقصان نہیں کرتے ، عقلمند ہیں حالات خراب ہوں تو سٹریٹجک پسپائی اختیار کرتے ہیں باہر چلے جاتے ہیں( چلو پیر پکڑ کے ہی سہی ) لیکن حالات سازگار ہوں تو گردن پکڑنے واپس بھی آ جاتے ہیں۔
جناب والا یہ ابن خاقان عباسی مجھے ایک آنکھ نہیں بھاتا اس سے محتاط رہیں یہ آپ کے ساتھ پلک جھپکتے ہی وہ کچھ کر سکتا ہے جو آپ نے” اُ ن “ کی وفات عبرت آیات کے مدتوں بعد ضیاء الحق شہید کے ساتھ کیا ، آج کل بہت ہنس مکھ ہو کر خاکیوں کے ساتھ گھوم رہا ہوتا ہے ، مجھے یقین ہے کہ یہ آپ کو آلو بنا رہا ہے (احتراما محاورہ بدل دیا ہے ) آپ نے اس فوجی خاندان کے فرد کو اپنا جانشین بنا کر کچھ غلطی سی کی ہے ، نہیں تو عابدشیرعلی کو وزیر اعظم بنا دیتے ۔
ایک گذارش ہے کہ اگر کبھی کوئی جج صاحب جذباتی ہو کر نہال ہاشمی کو توہین عدالت میں نااہل کر دیں تو فدوی کو ضرور یاد رکھیے گا۔۔ ویسے تو مجھے امید ہے کہ ایک ماہ میں شہباز صاحب اور نثار صاحب اپنی گوٹی فٹ کر لیں گے اور آپ کو دوچار سال پارک لین اپارٹمنٹ میں گزارنا پڑیں گے اور اگر بفرض محال ایسا نہ ہو سکے تو شہباز جالب صاحب کے ساتھ مل کر انقلاب لانے کے لئے واپس ضرور آئیے گا ، جیسا بھی ہے چھوٹا بھائی ہے اور پھر اسے انقلابی نظمیں بھی آتی ہیں ترنم کے ساتھ بھی پڑھ سکتا ہے۔۔
خیر سے جائیے اور آرام سے آئیے۔
جیسے پیٹھ دکھا کے جا رہے ہیں ویسے دو چار سال بعد سہی چہرہ دکھائیے گا ۔
باقی سب خیریت ہے۔
زیادہ لکھنا فضول ۔
فقط
بندہ بے دام و بے لگام نیازمند اللہ بخش زخمی ۔۔