4 فروری کو ہر سال ورلڈ کینسر ڈے یعنی انسدادِ کینسر کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ 2016ء سے 2018ء تک اس دن کا ایک ہی موضوع ہے ۔ We Can – I Can یعنی انفرادی اور اجتماعی طور پر ہم کینسر کے خاتمے کے لیے کام کر سکتے ہیں اور ہمیں کرنا بھی چاہیے۔ آ ج کے اس اہم دن کے موقع پر ماہرِ امراضِ کینسر کی حثیت سے مَیں آپ کی توجہ ایک خاص کینسر کی طرف دلوانا چاہتی ہوں جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جنوبی پنجاب کا ایک اہم مسئلہ بن رہا ہے ۔ جی ہاں میں بات کر رہی ہوں جگر کے سرطان کے بارے میں۔ جگر کا سرطان ایک ایسا موذی سرطان ہے جو حقیقت میںنا قابلِ علاج ہوتاہے لیکن اگر انفرادی اور اجتماعی طور پر اس سے بچاؤ کے اقدامات کیے جائیں تو ممکنہ طور پر اس کینسر سے بچا جا سکتا ہے۔ جگر کے سرطان کی اہم وجو ہات میں سے ہیپاٹائٹس بی اور ہیپاٹائٹس سی ، شراب نوشی، جگر کا سُکڑنا (Cirrhosis) اور جگر کی کچھ اور بیماریاں شامل ہیں۔ لیکن ہمارے ہاں سب سے بڑی وجہ ہیپاٹائٹس سی ، بی اور شراب نوشی ہیں ۔ ایک اندازے کے مطابق جگر کے سرطان میں 58 فیصد حصہ ہیپاٹائٹس سی اور 25.3 فیصد حصہ ہیپاٹائٹس بی کا ہے۔ جگر کے سرطان کی علامات یہ ہیں
1: بھوک میں کمی ہو جانا۔ 2۔ وزن میں کمی ہو جانا
3۔ پیٹ میں (خصوصاً دائیں حصےّ میں)درد ہونا
4۔ متلی/قے ہونا
5۔ تھکاوٹ اور سستی رہنا 6۔ پیٹ کا پھول جانا
7۔ آنکھوں اور جلد پر پیلاہٹ آنا
جگر کے سرطان سے بچاؤ کے لیے خصوصی اقدامات کی ضرورت ہے
1۔ ہیپاٹائٹس سے بچاؤ کے لیے ویکسین لگوائی جائے۔ (بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کے شیڈول میں اس کو شامل کر لیا گیا ہے)
2۔ انجکشن لگوانے کے لیے ہمیشہ نئی سیل بند سرنج استعمال کریں۔
3۔ خون لگوانے سے پہلے ہمیشہ ہیپاٹائٹس کا ٹیسٹ کروائیں
4۔ کھانے پینے میں صفائی ستھرائی کا خیال رکھیں مثلاً ہاتھ دھو کر کھا ئیں اور بازار کے کھلے کھانے اور گندے برتنوں میں کھانے سے پرہیز کریں۔ پینے کا صاف پانی استعمال کریں۔
5۔ جب بھی حجام کے پاس جائیں کسی کا استعمال شدہ ریزر، بلیڈ، نیل کٹر ، قینچی، اور دیگر اوزار استعمال نہ کریں۔ حجام کو ہاتھوں پر دستانے پہننے کی ہدایت دیں۔ Sterilized طریقوں کو یقینی بنا ئیں۔
6۔ خواتین بھی جب بیوٹی پارلر جائیں تو کسی کے استعمال شدہ اوزار استعمال نہ کریں اور Sterilized طریقوں کو یقینی بنائیں ۔
7۔ ناک اور کان چھدوانے سے پہلے اوزار Sterilize کروائیں۔
8۔ شراب نوشی ترک کریں۔
9۔ گھر میں کو ئی فرد ہیپاٹائٹس میں مبتلا ہے تو گھر کے باقی افراد اپنا ٹیسٹ ضرور کروائیں۔
10۔ ڈاکٹر، نرسز اور پیرا میڈکس بھی اس سلسلے میں مکمل احتیاط برتیں۔ یاد رکھیں ۔۔ہیپاٹائٹس بی سے بچاؤ کے لیے ویکسین دستیاب ہے لیکن اگر یہ ہیپاٹائٹس ہو جائے تو اس کے علاج کے لئے کوئی ویکسین یا علاج نہیں مگر ہیپاٹائٹس سی کے لیے مکمل علاج موجود ہے۔ حکومتی سطح پر بھی اقدامات کی اشد ضرورت ہے تاکہ ایک عام انسان کو اس حوالے سے آگاہ اور باخبر کیا جائے ہیپاٹائٹس کے لئے سکریننگ پروگرام کی
ملکی سطح پر اشد ضرورت ہے۔ سکولوں ، کالجوں اور یونیورسٹیوں سے بچاﺅ کے لیے آگاہی پروگراموں کو فروغ دینا چاہیے۔ کیونکہ ہیپاٹائٹس سے بچاؤ جگر کے سرطان کی روک تھام میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
فیس بک کمینٹ