محبت آپ کو احمق بنا سکتی ہے ، آپ کو توجہ مرکوز کرنے میں مشکل پیش آتی ہے ۔ محبت آپ کو خود غرض بنا سکتی ہے ۔ جب کوئی محبت میں گرفتار ہوتا ہے تو وہ اپنی محبوبہ یا محبوب کے قریب ہونے والے فرد کے حوالے سے جارحانہ رویہ اختیار کرتا ہے ۔ درحقیقت جب آپ کسی کی محبت میں گرفتار ہوتے ہیں تو یہ ہارمونز آپ کے دماغ کو حفاظتی جارحیت پر اکسانے لگتی ہے اور آپ اپنے محبوب کے دفاع کے لیے تیار ہو جاتے ہیں اب چاہے وہ رقیب ہو ،کوئی پر تناؤ واقعہ بلکہ اداسی تک میں آپ محبوب کا دفاع کرتے ہیں ۔ محبت میں آپ خود کو ناقابل شکست سمجھنے لگتے ہیں ۔ امریکا کی اسٹینفورڈ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق محبت کے شدید جذ بے سے متاثر ہو نے والے دماغ کے مختلف حصے وہی ہوتے ہیں جنہیں کوئی درد کش دوا اپنا ہدف بنا لیتی ہے یہاں تک کے اگر آپ کسی تکلیف کا شکار ہیں تو بس محبوب کی تصویر کا جلوہ ہی درد کو کم کرنے کے لیے کافی ہوتا ہے کیوں کہ اس سے اعصابی سطح پر درد کو روکنے والے عصبی خلیے حرکت میں آجاتے ہیں جیسا کسی درد کش گولی کا اثر ہوتا ہے ۔ مانیں یا نہ مانیں مگر محبت میں گرفتار جوڑوں کے دل بھی یکساں ردھم سے دھڑکتے ہیں امریکی یونیورسٹی کی تحقیق میں یہ دعوی سامنے آیا ہے کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق محبت میں گرفتار جوڑے جب ایک دوسرے کے نزدیک بیٹھتے ہیں تو ان کے سانس لینے کا عمل اور دل کی دھڑکن یکساں ہو جاتی ہے چاہے وہ ایک دوسرے سے بات نہ کر رہے ہوں یا ہاتھ پکڑے ہوۓ نہ ہوں ۔تحقیق کے مطابق ایسا اجنبی لوگوں کے ساتھ نہیں ہوتا ۔ لوگوں میں ایسی شخصیت کی محبت میں گرفتار ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے جسے دیکھ کر انہیں اپنا آپ یاد آۓ اب چہرے بالوں یا آنکھوں کی رنگت بلکہ کئ بار تو کانوں کی ساخت میں اپنی مماثلت کسی کو دیوانہ بنا دینے کے لیے کافی ثابت ہوتی ہے اور جب ہی توآپ کو کئ بار ایسے جوڑے دیکھ کر حیرت ہوتی ہے جنہیں دیکھ کر پہلی نظر میں گمان گزرتا ہے کہ وہ بہن بھائی ہیں۔ اگر تو آپ اپنی شریک حیات کا دل جیتنا چاہتے ہیں تو اس کا سب سے بہترین طریقہ ایک گرم چاۓ یا کافی کا کپ اپنے ہاتھوں سے بنا کر پیش کر دینا ہے ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اگر آپ نصف بہتر کی پسند کا گرم مشروب خود بنا کر پیش کر دیں تو اس سے باہمی تعلق مضبوط اور محبت بڑ ھتی ہےاسی طرح بیویوں کے ساتھ چاۓ یا کافی شیئر کرنا کافی مددگار ہو سکتا ہے بھارت میں ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ عمل الفاظ کے مقابلے میں زیادہ بلند آہنگ ہوتا ہے جس سے کوئی بھی محبت کا اظہار کر سکتا ہے ۔ چاہے جانے کا احساس انسان کو اندر سے روشن اور دماغی سر گر میوں کو بڑھا دیتا ہے کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق محبت کا جذ بہ انسان کو دماغی طور پر مضبوط بنانے کے ساتھ جسمانی طورپر بھی سرد موسم میں گرمی کا احسا س دلاتا ہے تحقیق میں مزید سامنے آیا ہے کہ اپنے شریک حیات سے معانقہ ہڈیوں کے درد کے امراض سے نجات دلاتا ہے . جب کوئ مرد کسی خاتون کی محبت کے ساتھ اپنی معمول کی رفتار سے آہستہ چل رہا ہو تو سمجھ لیں کہ وہ اس حسینہ کی محبت میں گرفتار ہے پیسفک یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق عام طور پر مرد خواتین کے مقابلے میں زیادہ تیز چلتے ہیں اگر محبت نہ ہو وہ صرف دوست ہوں تو وہ اپنی رفتار میں کوئی کمی نہیں لاتے ۔ کہا جاتا ہے کہ مرد ہمیشہ خواتین کی خوبصورتی پر متوجہ ہوتا ہے جبکہ صنف نازک اپنے شریک حیات کے لیے اعلی سماجی طبقے کو ترجیح دیتی ہے سنگا پور مینجمٹ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق یہ خیال غلط ہے کہ محبت اندھی ہوتی ہے. نفسیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ دیرپا محبت وہ ہوتی ہے۔ جو لمبےعرصے کے میل ملاپ اورایک دوسرے کی خوبیاں اور خامیاں قبول کرنے سے پروان چڑھتی ہے اور کسی خامی کو نہیں دیکھتی ۔محبت کا جذبہ بہرحال کائنات کا سب سے عظیم اور سب سے بڑا جذبہ ہے ۔ اسے اس مختصر تحریر میں سمیٹنا اور اس کا احاطہ کرنا بہر حال مشکل اور کٹھن کام ہے اور اس کام میں میں کس حد تک کامیاب ہوئی ہوں یہ فیصلہ میں آپ پر چھوڑتی ہوں ۔
فیس بک کمینٹ