حنا عنبرینشاعری
غزل ۔۔ حنا عنبرین

یہ عشق ہے اک توفیق
پاگل! مت کر تضحیک
جس دل میں دو محبوب
وہ دل کافر زندیق
اک در کی آس رکھو
مت مانگو در در بھیک
ان رونے والوں کو
دوری سے ملے تحریک
ہے ایندھن دوزخ کا
دو پیاروں میں تفریق
ہر دن ہے سوز بھرا
ہر شب ہے شب ِ تاریک
یہ عشق صراط کا پل
یہ راہ بہت باریک
یہ آنکھ تری محکوم
اورخواب تری تملیک
اقرار بھی ہے قائم
جاتی بھی نہیں تشکیک
وہ خوشبو سی باتیں
وہ لہجہ نستعلیق
فیس بک کمینٹ