ملتان : (اے پی پی):مینگوگروورز ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنماءاور نامور ترقی پسند کاشتکارزاہد حسین گردیزی نے کہاہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے اس برس آموں کی پیداوار میں 50فیصد سے بھی زیادہ کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
گزشتہ برس پاکستان میں آموں کی پیداوار 17لاکھ ٹن آم تھی جو اس برس 8لاکھ ٹن متوقع ہے۔ اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آموں کی برآمدات بری طرح متاثر ہوں گی ۔پاکستان سے ثمربہشت ،چونسہ اور سفید چونسہ برآمد کیاجاتا ہے۔ موسمی اثرات نے انہی اقسام کو زیادہ متاثر کیا ہے۔ پیداوار کم ہونے کی وجہ سے آم کاریٹ بھی زیادہ ہوجائے گا اور دیکھنا یہ ہے کہ برآمد کنندگان زیادہ ریٹ پر ہم سے آم حاصل کریں گے یا نہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس مرتبہ آموں کی بمپر پیداوارمتوقع تھی اور ہم جنوری فروری تک بہت مطمئن تھے لیکن مارچ میں دن کے درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔رات کادرجہ حرارت سابقہ برسوں کی طرح کم رہاجس کے نتیجے میں آم کابور گر گیا۔پانی کی کمی اور ڈیزل مہنگا ہونے کی وجہ سے اس موسم میں باغات کی آبپاشی بھی نہ ہوسکی۔
انہوں نے کہاکہ آنے والے برسوں میں بھی شدید موسمیاتی تبدیلیوں اور پانی کی کمی کا امکان ہے۔ درختوں کی کٹائی، کوئلے کے بجلی گھروں اور اینٹوں کے بھٹوں سمیت آلودگی نے درجہ حرارت میں اضافہ کردیا ہے۔ اس کی پیشگوئی پندرہ برس پہلے کردی گئی تھی لیکن کسی نے اس پرتوجہ نہیں دی۔
فیس بک کمینٹ