ملتان ۔یکم دسمبر (اے پی پی)سابق صوبائی وزیر اور پیپلزپارٹی کے تاسیسی رکن سید ناظم حسین شاہ طویل علالت کے بعدمنگل کی صبح انتقال کرگئے۔ان کی عمر80برس تھی۔
ناظم حسین شاہ 23مارچ1940 کوکوٹ فقیر علی شاہ مظفرآباد ملتان میں پیدا ہوئے ۔یہ وہ تاریخی دن ہے جب لاہور میں قرارداد پاکستان منظور کی جارہی تھی۔ان کے دادا سید فقیر علی شاہ ملتان کے ذیل دار تھے اور والد کاظم حسین شاہ تحریک پاکستان کے کارکن تھے۔وہ تحریک آزادی کے دوران سنٹرل جیل ملتان میں قید بھی رہے۔جس روز پاکستان آزاد ہوا وہ جیل میں تھے۔ناظم حسین شاہ نے ابتدائی تعلیم ملتان سے حاصل کی ۔ ایف سی کالج لاہور سے گریجویشن اور 1968 میں مسلم لا کالج کراچی سے ایل ایل بی کا امتحان پاس کیا۔1969میں ملتان سے وکالت کا آغازکیا اور پیپلزپارٹی میں شامل ہوگئے۔
وہ ملتان ڈویژن سے پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر پانچ مرتبہ منتخب ہونےوالے پنجاب اسمبلی کے واحد رکن تھے۔1971ءمیں پیپلزپارٹی برسراقتدارآئی تو سابق وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو نے انہیں پیپلزورکس پروگرام کا چیئرمین بنایا۔1979ءکے بلدیاتی انتخابات میں ناظم شاہ نے فخرامام کی حمایت کی ۔1987ءمیں وہ ریکارڈ ووٹوں سے ضلع کونسل کے رکن منتخب ہوئے۔ 1988 میں وہ مخدوم احسن شاہ کو ہرا کر ایم پی اے بنے ۔1990ءمیںوہ انتخابات میں کامیاب نہ ہوسکے ۔1993 میں پی پی کے ٹکٹ پر دوبارہ ایم پی اے بنے اور منظور وٹو کی کابینہ میں بلدیات ،ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے وزیر کی حیثیت سے فرائض انجام دیئے۔2002میں وہ چوتھی اور 2008ءمیں پانچویں بار ایم پی اے بنے۔ مرحوم کی نمازجنازہ سہ پہر چاربجے ان کے آبائی قصبے کوٹ فقیر علی شاہ میں ادا کی جائے گی۔
فیس بک کمینٹ