لاہور: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے بن زید گروپ اور الحاج گروپ کی جانب سے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی چھٹی ٹیم کی نیلامی کے حوالے سے جمع کرائی جانے والی درخواست پر لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے تین عہدیداران کو نوٹسز جاری کر دیے۔ شیخ خالد ال نہیان کے گروپ بن زید اور الحاج گروپ نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ پی ایس ایل میں چھٹی ٹیم کی فرنچائز کی نیلامی کے دوران ان کے گروپ کو مزید بڑھا کر بولی نہیں لگانے دی گئی۔ درخواست میں پی ایس ایل میں بولی لگانے کے عمل کے انچارج بدر منظور، مارکیٹنگ ڈائریکٹر نائلہ بھٹی اور بولی لگانے والے امیدواروں کی قابلیت کی جانچ کرنے والی ٹیم کے سربراہ فیصل مرزا کو مدعی بنایا گیا تھا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی جہاں بن زید گروپ کی نمائندگی بیرسٹر احمد قیوم کر رہے تھے۔ احمد قیوم نے کہا کہ عدالت نے پی سی بی کو ہدایات جاری کی تھیں کہ درخواست گزار کی بولی کو پی ایس ایل ٹیم کی نیلامی کے دوران شامل کیا جائے لیکن پی سی بی حکام نے اماراتی گروپ کو زیادہ بولی کی اجازت دینے سے انکار کردیا اور پی ایس ایل کی چھٹی فرنچائز(ملتان ٹیم) 4 کروڑ 16 لاکھ ڈالر میں شون گروپ کو 8 سال کے لیے فروخت کردی گئی۔ زید گروپ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل نے مذکورہ فرنچائز کی خریداری کے لیے 4 کروڑ 24 لاکھ ڈالر کی پیشکش کی تھی۔ انہوں نے موقف اختیار کیا کہ پی ایس ایل کی چھٹی ٹیم کی بولی کے لیے مدعی درخواست گزار کو غیر قانونی طور پر روک کر توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں۔ تاہم پی سی بی کے وکیل نے اپنا جواب جمع کرانے کے لیے عدالت سے وقت مانگ لیا۔ جسٹس محمود مرزا نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کے فیصلے کو مد نظر رکھتے ہوئے چھٹی ٹیم کی نیلامی کا عمل اور آگے آنے والے تمام مراحل کا انحصار موجودہ درخواست کے فیصلے پر ہوگا۔ ہائی کورٹ کے جج نے اپنے گذشتہ فیصلے میں درخواست گزار کو عبوری طور پر بولی کی اجازت دی تھی جسے مدعی کو قبول کرنا ہوگا۔ فیصلے کے مطابق اس نیلامی کی قسمت کا فیصلہ اس درخواست کے حتمی نتائج سے مشروط ہے۔ بعدازاں درخواست کی سماعت 12 جون تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
فیس بک کمینٹ