ملتان : سینئر شاعر حمید عاکف منگل کے روز حرکت قلب بند ہو جانے سے انتقال کر گئے ان کی عمر 54 برس تھی اور وہ چند روزسے سینے کی تکلیف کا شکار تھے ۔ حمید عاکف نے 1980 ء کے عشرے میں اپنے شعری سفر کا آغاز کیا اور جلد اپنی صلاحیتوں کا اعتراف کرا لیا ۔ حمید عاکف نے معروف شاعر اور ماہر قانون ممتاز العیشی کی شاگردی اختیار کی اور ان کی رہائش گاہ پر ہونے والے طرحی مشاعروں میں باقاعدگی سے شرکت کرنے لگے ۔
وسیم ممتاز ، سلیم قیصر ، مرتضیٰ اشعر ، شفیق آصف بھی ان مشاعروں میں شریک ہوتے تھے ۔ حمید عاکف ایک قادرالکلام شاعر تھے ان سے ملتان کے بہت سے نوجوان شاعروں نے استفادہ کیا نئی نسل کے شعراء رمزی آثم اور نوید سیمان کا شمار ان کے شاگردوں میں ہوتا ہے ۔ حمید عاکف کو منگل کی سہ پہر ملتان میں سپرد خاک کر دیا گیا ۔ ان کے پسماندگان میں بیوہ اور چار بیٹے شامل ہیں ۔ دریں اثنا ان کے دوستوں سمیت مختلف شعراء اور ادبی حلقوں نے ان کی وفات پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے ۔
فیس بک کمینٹ