حال میں تو بے حال تھے مستقبل بھی اب برباد
اتنا ماتم کون کرے اب کون کرے فریاد
ہم کو دکھ میں قید کیا اور ہو گئے خود آزاد
ان کا سبق بھی کرنا ہو گا اب ہم کو ہی یاد
سانجھے بچے ، سانجھی خوشیاںاور سانجھے آلام
سارے زخم مرے سینے پر میرے گھر کہرام
ہر تابوت میں میری میت ، یہ میرا انجام
سب قبروں پر ایک ہی کتبہ ، سب پر میرا نام
فیس بک کمینٹ