حوالہ کربلا والا ۔۔ رضی الدین رضی
اک ایسا اشک آنکھوں میںسنبھالا ، کربلا والا
کہ شامیں خون میں تر ہیںاجالا ، کربلا والا
یزیدِ وقت سے لڑنے کی خاطر بارہا ہم نے
کتابِ وقت سے صفحہ نکالا کربلا والا
دعا مانگو کہ تپتی ریت پر ہم اس طرح بھٹکیں
ہمارے پاؤں میںپڑ جائے چھالا کربلا والا
لبِ دریا بلکتے رہ گئے معصوم سے بچے
کسی نے اوک میں پانی نہ ڈالا کربلا والا
حسین ابنِ علی ہم بھی بہت مظلوم ہیں لیکن
ہمیںکافی ہے اک تیرا حوالہ ، کربلا والا
رضی سوچو بھلا وہ جنگ کیسے ہار سکتا ہے
عَلَم جس نے ہو لشکر میںسنبھالا ، کربلا والا
۔۔ رضی الدین رضی
فیس بک کمینٹ