ملتان : سینئر صحافی محمد ارشد بٹ طویل علالت کے بعد جمعرات 13 مارچ کو اپنے جنم دن پر ملتان میں انتقال کر گئے ۔ ان کی عمر 65 برس تھی اور وہ گزشتہ تین ماہ سے پھیپھڑوں گردوں کے امراض میں مبتلا تھے ۔ مرحوم ارشد بٹ مرحوم روزنامہ نیادور.. روزنامہ اوصاف.. روزنامہ جہان پاکستان سمیت ملتان کے مختلف قومی و مقامی اخبارات میں بطور سینئر رپورٹر خدمات سر انجام دیتے رہے ۔
زمانہ طالب علمی میں وہ این ایس ایف اور دیگر ترقی پسند جماعتوں کے ساتھ وابستہ رہے ۔ نظریاتی طور پر وہ پیپلز پارٹی کے جیالے تھے۔ 1996ء میں پیپلز پارٹی کےسینیئر رہنما اور سابق جج حبیب اللہ شاکر جو کہ ایم پی اے کے امیدوار تھے، اس موقع پر ارشد بٹ ان کی انتخابی مہم کا ہراول دستہ تھے۔ سابق وزیر اعظم اور چیئر پرسن پاکستان پیپلز پارٹی محترمہ بے نظیر بھٹو جب بھی ملتان دورے پر آتیں، ارشد بٹ سے لازمی ملاقات کرتیں۔ ان کی نماز جنازہ جامعہ مہریہ شمس آباد کالونی میں ادا کر دی گئی۔ نماز جنازہ میں ملتان پریس کلب کے سینئر ممبران، قومی و مقامی اخبارات کے ریذیڈنٹ ایڈیٹرز، سینئر صحافیوں، ایم ڈی اے، واسا، میونسپل کے افسران سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد اور اہل علاقہ کے لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ مرحوم نے سوگواران میں ایک بیوہ دو بیٹے چھوڑے ہیں۔
ارشد بٹ کی وفات پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے معروف صحافی اور ملتان پریس کلب کے سابق جنرل سیکریٹری مظہر جاوید نے کہا وہ ایک مخلص اور انتھک محنت کرنے والے صحافی تھے ۔ سینیئر صحافی اور اے پی پی اردو سروس ملتان کے انچارج رضی الدین رضی نے کہا وہ ایک روشن خیال اورنظریاتی دوست تھے ۔ وہ بہت اچھے رپورٹر تھے ۔ مختلف سرکاری اداروں اور محکموں میں احترام کی نظر سے دیکھے جاتے تھے ۔ میرا ان کے ساتھ نذر عباس بلوچ اور غضنفر شاہی صاحب کے حوالے سے بھی محبت اور دوستی کا رشتہ تھا ۔ انہوں نے خود داری کے ساتھ ساتھ ستھری سیاست کی اوراسی لیے کسمپرسی کا شکار رہے۔ عدنان قریشی نے کہا وہ منجھے ہوئے صحافی تھے ۔ میں نے ان سے بہت کچھ سیکھا ۔ اظہار عباسی نے کہا وہ شعبہ رپورٹنگ کے بےتاج بادشاہ تھے .. سیاسی خبروں پر گہری نظر رکھتے تھے .. سیاسی بصیرت کمال کی رکھتے تھے ، جموریت پسند صحافی اور نظریاتی سیاست کے قائل تھے حق وسچ کے پیکر اور حق گوئی کے لیے ہر قدم اٹھانے کو تیار رہتے ۔ سچائی کے علم بردار ، قابل احترام قابل عزت ،ہر دل عزیز شخصیت تھے میں نے آج ہی انہیں جنم دن کی مبارک دی اور آج ہی ان کےلیےتعزیت لکھ رہا ہوں ۔
م