اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں باہمی مشاورت سے سخت فیصلے کرنا ہوں گے، پاکستان کو نقصان پہنچانے والے ہاتھ توڑ دیں گے، سیاست میں فتنے کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی۔وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں شہباز شریف کا کہنا تھاکہ جو فساد برپاکیاگیا تھا، اس کا خاتمہ کیا، فساد کے نتیجے میں جو معیشت کو نقصان پہنچا وہ آپ کے سامنے ہے، کاروبار بند تھا، مزدور اور دکاندار دہائیاں دے رہے تھے جڑواں شہروں میں بھی زندگی معطل ہوچکی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا اسٹاک ایکسچینج چند دن پہلے 99 ہزار سے اوپر چلا گیا تھا، صرف کل ایک دن میں فسادیوں کی وجہ سےاسٹاک ایکسچینج نےغوطہ کھایا اور ایک دن میں اسٹاک ایکسچینج 4ہزار پوائنٹس نیچےگیا، آج پھر اسٹاک ایکسچینج 4 ہزار کے قریب اوپر جاچکا ہے۔ان کا کہنا تھاکہ 2014 سے پہلے اسلام آباد میں چڑھائی کا تصور نہیں تھا، احتجاج اپنے شہروں میں ہوتاتھا، ستمبر 2014 میں چینی صدر آرہے تھے، 126 دن فسادیوں نے تباہی کی، 2014 کی تلخ یادیں آج بھی ہمارےذہنوں میں محفوظ ہیں، فسادیوں نے 2014 میں دھرنےمیں غلاظت کی،چینی صدرکادورہ ملتوی ہوا۔
وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ایس سی او کا اجلاس ہوا، فسادیوں نے دوبارہ فساد مچانے کا پورا منصوبہ بنایا، ہمارے مہمانوں میں تشویش کی لہر دوڑی کہ پاکستان کا دورہ کریں یا نہ کریں، آخری 48 گھنٹے میں فیصلہ ہوا فوج سکیورٹی کی ذمہ داری سنبھالے گی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں باہمی مشاورت سے سخت فیصلے کرنا ہوں گے، ہم نے فیصلہ کرنا ہے ہم نے پاکستان کو بچانا ہے یا دھرنے کو کرنے دینا ہے، ہمارے پاس دو راستے ہیں کہ ہم نے کس طرف جانا ہے؟ ظاہر ہے کہ ہم نے ترقی اور خوشحالی کا راستہ اختیار کرنا ہے، ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ آج کے بعد ان فسادیوں کو کوئی موقع نہیں دینا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ بیلا روس کے صدر کو آج رخصت کرکے آیا ہوں، کل اسی جگہ فیصلہ ہوا کہ ہمارا ایک وفد اگلے ماہ بیلاروس جائے گا، جنوری میں پاکستان اور بیلا روس میں معاہدے ہوں گے، یہاں بیٹھ کر فیصلے ہورہے تھے وہاں جنگ کا سماں تھا، یہ فسادی بندوقیں لے کر آئے تھے۔شہباز شریف کا کہنا تھاکہ 9 مئی کے مجرموں کو عدالتیں کڑی سزا دیتیں تو آج یہ دن دیکھنا نہیں پڑتا، قوم کو فیصلہ کرنا ہے کہ ہم نے کس طرف جانا ہے، ہماری معیشت آہستہ آہستہ ٹھیک ہورہی ہے، ہمیں بہت عرق ریزی اورسوچ بچار کرکے فیصلہ کرنا ہے کہ ہمیں کس طرف بڑھنا ہے۔
( بشکریہ :جیو نیوز )
فیس بک کمینٹ