اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا ہے کہ VPN کا استعمال حرام ہے کیونکہ یہ غیر اخلاقی مواد تک رسائی کو ممکن بناتا ہے، اس کلیے کے تحت تو انسان کا سانس لینا بھی حرام ہونا چاہیے کیونکہ اگر انسان سانس لے گا تو امکان موجود رہے گا کہ وہ قتل کر سکتا ہے، حرام کاری کر سکتا ہے ،کسی کا حق غصب کر سکتا ہے وغیرہ وغیرہ اور شاید یہ سموگ کا اِہتمام اسی نظریہ کو سامنے رکھتے ہوئے کیا گیا ہو کہ انسان سانس ہی نہ لے سکے…
اصل بات یہ ہے کہ ایک دن بڑے صاحب ایک ہلکا سا اشارہ کرتے ہیں کہ VPN اس راہ میں رکاوٹ ہے جو ادارے کر رہے ہیں یعنی "پاکستان تحریک انصاف کا مکو ٹھپنا”
جبکہ دوسری جانب ہم دیکھ رہے ہیں کہ میاں نواز شریف اور بی بی مریم اس وقت لندن میں شدید مشکلات کا شکار ہیں، کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گھوم رہی ہیں کہ میاں صاحب کہیں نکلنا چاہ رہے ہیں تو چمچے کھڑک کھڑک جاتے ہیں کہ اس راستے سے نہ جائیں کہ یہاں لوگ احتجاج کے لیے کھڑے ہیں..
تبھی شاید میاں صاحب کی پاکستان واپسی کے سفر کی تیاری ہو رہی ہے، میرے نز دیک تحریک انصاف بنانے والے جتنے نکمے تھے اس کو وائنڈ اپ کرنے والے ان سے زیادہ نکمے ہیں، اگر میں فیصلہ ساز ہوتا تو کبھی عمران خان کو گرفتار نہ کرتا کیونکہ میں دیکھ چکا تھا کہ ایک پریزن وین کو دیکھ کر کس طرح انصافیے زمان پارک کے باہر جوتیاں چھوڑ کر بھاگے تھے، کس طرح عمران خان زمان پارک میں اکیلا بیٹھ کر کیمرے کے سامنے ہذیان بک رہا تھا، اور ہم جیسوں کو ایک اور الطاف حسین واضح نظر آنے لگا تھا، لیکن اس کو گرفتار کر کے اس مردہ گھوڑے میں جان ڈالی گئی، اور اس نے ایک روپیہ خرچ کئے بغیر الیکشن میں ساری پارٹیوں کو دن میں تارے دکھا دئیے….
نہیں معلوم کہ ہماری اسٹیبلشمنٹ کب 1958 سے باہر نکلے گی (یہ آج مجھے یہ ٹاسک دیں کہ عمران خان کو ڈیفیوز کرنا ہے میں یہ کام ان کو تین مہینے میں کر کے دکھاتا ہوں) کسی کے دانت نکالنے کا اصل گٌر یہ ہے کہ اس کو غلطی کرنے کا چانس دیا جائے اس کو یہ محسوس کرایا جائے کہ وہ کھل کر کھیل سکتا ہے، اس کو کسی صورت وکٹم کارڈ کھیلنے کا موقع نہیں دینا چاہیے، کاش انہوں نے کرکٹ ہی کھیلی ہوتی جب کوئی بیٹر آؤٹ نہ ہو رہا ہو تو اس کو شارٹس کھیلنے پر، چوکے، چھکے مارنے پر مجبور کیا جاتا ہے، کیونکہ اگر وہ کھیلے گا نہیں تو غلطی نہیں ہو گی لہذا اس کو کریز سے باہر نکالا جاتا ہے، چوکے چھکے کھائے جاتے ہیں وائیڈ اور نو بالز جان کر کرائی جاتی ہیں لیکن اگر کسی بالر کو یہ لگے کہ چوکا یا چھکا اس کی شان کے خلاف ہے تو کبھی مخالف بیٹنگ لائن کے خلاف کوئی سٹریٹیجی نہیں بنا پاتا، یہی ہمارے ادارے ہیں جن کی کارکردگی اور انا میں زمین آسمان کا فاصلہ ہے…
ہمارے فیصلہ سازوں کو یہ معلوم ہی نہیں کہ یہ کون سا زمانہ ہے انٹرنیٹ کی سپیڈ کم کر دو، VPN بند کر دو، اور ایک طرف ریاستی ملاں ہے جو ہمیشہ سے فوج اور عدلیہ کا بھونپو بنا رہا، جب میں نے یہ سنا کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا کہ VPN حرام ہے تو مجھے ہنسی کا دورہِ پڑا میں دعوے سے کہہ سکتا ہوں کہ کسی اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن تو یہ معلوم بھی نہیں ہوگا کہ V سے کیا مراد ہے P سے کیا بنتا ہے اور N کس چیز کو ظاہر کرتا ہے، لیکن چونکہ بڑے صاحب نے کہا ہے تو آمنا صدقنا….
کاش ہم جان پاتے کہ یہ کون سا زمانہ ہے سائنس اور ٹیکنالوجی آپ کو اور آپ کے نظریات کو روند کر نکل جائے گی آپ دنیا کے لیے لافنگ سٹاک تو کب کے بن چکے اگر اب بھی اپنی حرکتوں پر غور نہ کیا تو وہ وقت دور نہیں کہ جب یہاں نہ کوئی انٹرنیشنل فلائٹ اترے گی نہ یہاں سے چلے گی اس خطہ اراضی کو پاگلوں کی سرزمیں ڈکلیئر کر کے باقی دنیا کے لیے بند کر دیا جائے گا…
کیا اس ریاست اور اس کے چمپووں کو یہ نہیں معلوم کہ لاکھوں لوگ اس وقت اپنا پیٹ آن لائن کام کر کے پال رہے ہیں؟؟ پوری دنیا سمیت بھارت و بنگلہ دیش آن لائن کام کرنے والوں کے لیے سہولیات فراہم کر رہے ہیں، ہمارے یہاں کبھی یو ٹیوب بند، تو کبھی ٹک ٹاک بند، کبھی فائر وال تو کبھی سپیڈ سلو، تو اب VPN نہ صرف بند بلکہ حرام ۔
یہ پاگلوں کی حکومت ہے بونے اور بونے بھی وہ جن میں صرف حرام مغز ہے….
مجھے معلوم ہے کہ میری اس تحریر پر چار لائیکس اور دو کومنٹس آئینگے بہت سے لوگ اس کو اس لیے بھی لائیک اور اس پر کومنٹ نہیں کریں گے کہ کہیں وہ نہ ناراض ہو جائیں جو ڈالے میں ڈال کر لے جاتے ہیں، لیکن میرا مخاطب آج کے لوگ ہیں بھی نہیں کیونکہ میں جانتا ہوں کہ میرے عہد کے لوگ اندھے، بہرے، اور گونگے تو ہیں ہی ساتھ ہی سٌن ہیں، جن کو کوئی بات سمجھ بھی نہیں آ سکتی، یہ میں صرف اس لیے لکھ رہا ہوں کہ کل کو آنے والے بچے جب ہمارے اس عہد پر، اس عہد میں رہنے والوں پر، اور آج کے حکمرانوں پر دونوں ہاتھ سے لعنت بھیجیں گے تو شاید کسی بچے کی نظر سے یہ تحریر گزرے اور وہ اپنے ساتھیوں کو دکھائے کہ نہیں ایک دو لوگ تھے جو اس وقت بھی یہ سب دیکھ رہے تھے، سمجھ رہے تھے، اور آواز بھی بلند کر رہے تھے یہ اور بات ہو گی کہ شاید وہ بچے ہمارے انجام کی داستان بھی ساتھ سنائیں گے…..
فیس بک کمینٹ