ملتان ( اے پی پی ) :لاہورپنجاب کا واحد ضلع ہے جہاں خواتین کے کرنٹ بینک اکاؤنٹس کی تعداد 20ہزار سے زیادہ ہے۔ پنجاب حکومت کی صنفی برابری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2020ءکے سروے کے مطابق لاہور ،راولپنڈی، فیصل آباد، گوجرانوالا اوردیگر بڑے شہروں میں مرد حضرات کے بینک اکاؤنٹس کی تعداد 20،20ہزار سے زیادہ ہے
جبکہ لاہور کے سواءدیگر تمام شہروں میں خواتین اکاؤنٹ ہولڈرز کی تعداد 20ہزار سے کم ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ تعداد ظاہر کرتی ہے کہ خواتین کاروباری امور میں کیا کردار ادا کررہی ہیں۔ لاہور میں خواتین بینک اکاؤنٹ ہولڈرز کی تعداد 32568ہے۔ دوسرے نمبر پر راولپنڈی میں 11511،فیصل آ باد میں 9798 اورلودھراں میں 1020ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2017-18ءمیں 6.4فیصد بالغ خواتین اکاؤنٹ ہولڈرتھیں جن میں سے 7.9فیصد کاتعلق شہری اور 4.3فیصد کاتعلق دیہی علاقوں سے ہے۔پاکستان تحریک انصاف کی حکومت خواتین کو ملکی معیشت میں شانہ بشانہ حصہ ڈالنے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ بینک اکاؤنٹس کم ہونے کی وجہ یہ بھی بتائی گئی کہ کاروباری امور پر مردحضرات کی اجارہ داری ہے اور کئی علاقوں میں تو خواتین کے شناختی کارڈ بھی نہیں بنوائے گئے۔غیرسرکاری تنظیم ایس پی او کے ریجنل ہیڈ شاہ نوازخان نے اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ پنجاب حکومت نے یہ رپورٹ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یو این ایف پی اے اور ایس پی او کے تعاون سے جاری کی ہے ۔ یہ رپورٹ اگلے برس بھی جاری کی جائے گی ۔ ہم نے یہ اعدادوشمار جمع کرنے میں پنجاب حکومت کی بھرپور معاونت کی ہے اور ہمارا ادارہ آئندہ بھی خواتین کے حقوق کے لئے سرگرم رہے گا۔
فیس بک کمینٹ