غزل : یہ محبت کی راجدھانی ہے ۔۔ عمار غضنفر
یہ جو بیتی ہوئی جوانی ہے
عشق کی گمشدہ کہانی ہے
سب خسارہ ہے دل کے سودے میں
رائیگانی سی رائیگانی ہے
درد اب تک سنبھال رکھا ہے
آپ کی دی ہوئی نشانی ہے
ہیں یہاں دل کے ضابطے نافذ
یہ محبت کی راجدھانی ہے
آپ سے صبح کا سویرا ہے
آپ سے شام یہ سہانی ہے
آپ سے دل کی دھڑکنیں قائم
آپ سے سانس میں روانی ہے
پاس آؤ تمھارے قدموں میں
ہم نے یہ زندگی لٹانی ہے
وصل تو دو گھڑی کا قصہ ہے
ہجر کی داستاں پرانی ہے
آج عمار اس کی یادوں میں
جاگ کر رات یہ بِتانی ہے
*** عمار غضنفر
فیس بک کمینٹ