ملتان : (گردوپیش رپورٹ : رضی الدین رضی سے ) نام ور نقاد اور ماہر تعلیم ڈاکٹر اے بی اشرف ہفتہ پندرہ جنوری کو انقرہ میں انتقال کر گئے ان کی عمر 90 برس تھی ۔ اے بی اشرف صاحب کے انتقال کی خبر نے جنوبی پنجاب سمیت دنیا بھر میں ان کے چاہنے والوں کو اداس کر دیا ۔ احمد بختیار اشرف المعروف ڈاکٹر اے بی اشرف 15 فروری 1935ء کو ملتان میں پیدا ہوئے۔ والد کا نام حسن بخش تھا۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم ملتان ہی سے حاصل کی۔ 1959ء میں فارسی ادب میں فاضل کیا۔ 1963ء میں اردو ادب میں فرسٹ ڈویژن میں ایم اے پاس کیا اور پنجاب یونیورسٹی میں تیسری پوزیشن حاصل کی ۔
اے بی اشرف ایم اے کرنے کے بعد 1963ء سے 1967ء تک گورنمنٹ ڈگری کالج بہاول نگر میں شعبہ اردو میں بطور لیکچرار متعین رہے۔1974ء میں ہی ان کی تعیناتی گورنمنٹ ڈگری ایمرسن کالج، ملتان میں ہوئی۔ جہاں 1974ء میں انھیں اسٹنٹ پروفیسر کا عہدہ ملا۔1974ء سے 1975ء تک سربراہ شعبہِ اردو، گورنمنٹ ڈگری ایمرسن کالج، ملتان بھی رہے ۔
1975ء میں وہ بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی، ملتان میں اسٹنٹ پروفیسر مقرر ہوئے۔1980ء میں ایسوسی ایٹ پروفیسر کے عہدے پر ترقی پائی۔1980ء سے 1988ء تک سربراہ شعبہِ اردو، بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی، ملتان کے عہدے پر فائز رہے۔1984ء میں اردو ادب میں پی ایچ ڈی کیا۔ اور 1986ء میں وہ مزید ترقی پا کر پروفیسر کے عہدے پر مامور ہوئے۔
1995ء تک انھوں نے نہ صرف بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی، ملتان میں تدریسی کی بلکہ سکالر کی حیثیت سے اردو اور پاکستان سٹدیز چئیر، انقرہ یونیورسٹی، ترکی میں بھی تقرری ہوئی ۔
1995ء ہی میں گورنمنٹ آف پاکستان کی ملازمت سے مستغفی ہو کر انھوں نے اکتوبر 1995ء سے اردو زبان و ادب کے پروفیسر کی حیثیت سے انقرہ یونیورسٹی، ترکی میں مستقل ملازمت اختیار کی۔دو سال تک سیلکک یونیورسٹی، کونیا، ترکی میں وزٹنگ پروفیسر بھی رہے۔ علاوہ ازیں پاکستان ایمبیسی انٹرنیشل سٹدی گروپ کے اردو اور اخلاقیات کے معلم رہے ہیں ۔
ڈی ٹی سی پی، انقرہ یونیورسٹی کے بھی وزٹنگ پروفیسر رہے ہیں ۔انھوں نے 15 برس تک ایم اے لیول کے لیے اقبالیات کی تدریس کی ہے ۔
انھوں نے ایم اے لیول کے 20 تحقیقی مقالہ جات برائے ایم اے، 23 تحقیقی مقالہ جات برائے پی ایچ ڈی کی بطور نگران سرپرستی و رہنمائی کی ہے۔2003ء سے 2005ء تک پاکستان ایمبیسی انٹرنیشنل سٹڈیز گروپ، انقرہ، ترکی میں پرنسپل کے عہدہ پر فائز رہے۔انھوں نے نہ صرف بہت سے ممالک میں مختلف سیمینارز اور کانفرنسز میں شرکت فرمائی ہے۔
ڈاکٹر اے بی اشرف کو اردو، سرائیکی، پنجابی زبان کے علاوہ انگلش، فارسی اورترکی زبان پر بھی عبور حاصل تھا ۔
فیس بک کمینٹ