بدایوں : اردو کے نام ور شاعر فہمی بدایونی اتوار 20 اکتوبر کو انتقال کر گئے ان کی عمر 72 برس تھی ۔ فہمی بدایونی کا اصل نام زماں شیر خان عرف پتن خان ہے ۔ ان کی پیدائش 4 جنوری 1952 کو قصبہ بسولی ضلع بدایوں میں ہوئی۔ اردو ادب میں وہ "فہمی بدایونی” کے نام سے مشہور ہوئے ۔
ابتدائی تعلیم کے بعد زندگی کی ضرورتوں نے کم عمری میں ہی لیکھ پال کی ملازمت کرنے پہ مجبور کر دیا۔ کچھ عرصے بعد جب یہ ملازمت نہ رہی تو ریاضی اور سائنس کی کوچنگ کرنے لگے ۔ فہمی صاحب کی شاعری میں جدیدیت، سنجیدہ فکر و خیال اور نئے نئے زاویے دیکھنے کو ملتے ہیں۔ نئی طرز میں گفتگو کرتے ہوئے ان کے اشعار سیدھے دل میں ایسے اترتے ہیں کہ پڑھنے والا تعریف کیے بغیر نہیں رہ سکتا۔ ان میں درد بھی ہے تڑپ بھی اور طلب بھی ہے۔ انہوں نے جو بھی خیال شاعری کے حوالے سے پیش کیے وہ سچے نظر آتے ہیں۔ وہ سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ پسند کئے جانے والے شعرا میں سے ایک ہیں۔
ان کی شاعری کے تین مجموعے "پانچویں سمت” دستکیں نگاہوں کی” اور "ہجر کی دوسری دوا” منظر عام پر آ چکے ہیں۔ جس میں ان کا ایک شعری مجموعہ ناگری رسم الخط میں "ہجر کی دوسری دوا” ریختہ کی جانب سے شایع کیا گیا ہ