اسلام آباد : سپریم کورٹ کی جانب سے آسیہ بی بی کی رہائی کے بعد ملک کے مخلتف شہروں میں دوسرے روز بھی احتجاج جاری ہے اور کئی سڑکیں بلاک ہیں جس کی وجہ سے عوام کو دفاتر اور کاروباری مراکز تک پہنچنے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ایک روز قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے توہین مذہب کیس میں آسیہ بی بی کی سزائے موت کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں بری کرنے کا حکم دے دیا تھا۔سپریم کورٹ کی جانب فیصلہ آنے کے بعد مذہبی جماعتوں کی جانب سے اسلام آباد، لاہور اور کراچی سمیت ملک کے دیگر حصوں میں احتجاج شروع کردیا گیا تھا۔آج بھی مظاہرین اہم شاہراوں پر دھرنا دیے بیٹھے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کو دفاتر اور کاروباری مراکز پر پہنچنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ادھر سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں نجی تعلیمی اداروں نے تعطیل کا اعلان کردیا تھا۔کراچی میں سڑکوں پر ٹریفک میں کمی ہے تاہم اسٹار گیٹ کے مقام پر مظاہرین نے شارع فیصل کو ٹریفک کے لیے بند کیا ہوا جس کی وجہ سے ملیر اور قائدہ باد سے آنے والے ٹریفک کو ایئر پورٹ روڈ سے نجی ڈپارٹمینٹل اسٹور میٹرو کے عقب میں جانا ہوگا۔اسی طرح مظاہرین نے بلوچ کالونی، ڈیفنس موڑ اور قیوم آباد فلائی اوور کو بھی مظاہرین نے بند کیا ہوا ہے جبکہ الآصف اسکوائر، 4کے چورنگی، گودام چورنگی، بڑابورڈ پاک کالونی پر بھی مظاہرہ جاری ہے۔کراچی میں سہراب گوٹھ، ناظم آباد نمبر 2، لیاری ایکسپریس وے، ناگن چورنگی اور نمائش چورنگی پر بھی مظاہرین کا احتجاج جاری ہے۔پشاور میں تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے مظاہرین نے جی ٹی روڈ کو بند کردیا جس کی وجہ سے جی ٹی روڈ اور اس کی اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک جام ہوگیا۔اسلام آباد میں مظاہرین نے بڑاکاہو، تراماری اور آئی جے پی روڈ پر دھرنا دیا ہوا ہے جس کی وجہ سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، تاہم پولیس ٹریفک کی صورتحال کو بہتر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق مارگلہ روڈ، جناح ایونیو کشمیر ہائی وے ٹریف کے لیے کھلا ہے۔سوشل میڈیا میں جاری خبروں کے مطابق فیض آباد ایکسپریس وے اور لیاقت باغ کے مقام پر مری روڈ بھی مظاہرین کی جانب سے بلاک ہیں۔پشاور اسلام آباد M1 موٹر وے پر ٹول بلازہ کو بلاک کردیا گیا ہے جبکہ شیخوپورہ انٹرچینج کے قریب M2 لاہور موٹروے بھی مظاہرین نے بند کردیا ہے.لاہور میں مظاہرین نے شہر کے داخلی راستوں کو بند کردیا ہے، اس کے علاوہ شادرہ، ٹھوکر، بابو سابو، داروغہ والا، شالمیار اور رنگ روڈ پر مظاہرین نے دھرنا دیا ہوا ہے۔موٹروے پولیس کی جانب سے مسافروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ہائی وے پر ٹریفک کی صورتحال جاننے کے لیے 130 ایمرجنسی نمبر پر کال کرکے صورتحال سے آگاہی لے سکتے ہیں.لاہور میں احتجاج اور موبائل فون سروس کی بندش کے باعث ریلوے کا نظام بھی متاثر ہوگیا اور کئی ریل گاڑیاں تاخیر کا شکار ہوگئیں۔علامہ اقبال ایکسپریس، گرین لائن، جعفر ایکسپریس، خیبر میل ایکسپریس، ملتان ایکسپریس سمیت دیگر ریل گاڑیاں تاخیر کا شکار ہوگئیں۔امامیہ کالونی پھاٹک بند ہونے کہ وجہ لاہور سے جانے والی تمام ٹرینیں تاخیر کا شکار ہیں۔راولپنڈی شہر میں تقریباً تمام بازار بند ہیں۔ بی بی سی کے راجہ وقاص کے مطابق معروف راجہ بازار، بوہڑ بازار، تاریخی اردو بازار، موتی بازار، اور باڑا بازار سبھی میں خاموشی ہے ۔سندھ میں ٹریفک حکام نے بتایا کہ لیاری ایکسپریس وے، سہراب گوٹھ سے ماڑی پور جاتے ہوئے نیازی چوک ٹریفک کے لیے بند ہے اور ٹریفک کو گارڈن انٹرچینج سے شہر کی جانب متبادل راستہ فراہم کیا گیا ہے۔پشاور میں رنگ روڈ پر واقع پیر زکوڑی پل پر مظاہرین نے راستہ بند کر رکھا ہے اور ان کا دھرنا جاری ہے۔ نامہ نگار رفعت اللہ اورکزئی کے مطابق شہر میں تمام نجی تعلیمی ادارے سکیورٹی کے پیش نظر بند ہیں۔ مختلف تنظیموں نے آج احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔ پشاور پولیس نے ممکنہ احتجاج کے پیشِ نظر اقلیتوں کے مذہبی مقامات کی سکیورٹی بڑھا دی ہے۔
فیس بک کمینٹ