اسلام آ باد :بانی پی ٹی آئی کی جمعہ کو ڈی چوک میں دھرنے کی کال ‘ راولپنڈی اسلام آباد کنٹینرز سے سیل ‘شہریوں کی زندگی مفلوج‘ مکین گھروں میں محصور ‘ جڑواں شہروں کے تمام تجارتی و صنعتی مراکز بند‘ بزنس کمیونٹی کو ایک دن میں دس ارب روپے کا نقصان ‘پنڈی پولیس کے سکیورٹی انتظامات ‘اسلام آباد جانے والے راستے بند ‘برہان انٹرچینج پر کے پی سے آئے قافلے، ڈی چوک اور فیض آباد پر پولیس کی پی ٹی آئی کارکنوں پر شیلنگ‘عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمی خان سمیت 350سے زائد کارکن گرفتار‘ مظاہرین کا پولیس پر پتھراؤ‘ شدیدجھڑپیں ‘ علاقہ میدان جنگ بن گیا‘راولپنڈی میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد‘چار ہزار پولیس اہلکاروں کو تعینات کردیاگیااولپنڈی اسلام آباد سمیت دیگر علاقوں میں موبائل فون و انٹرنیٹ سروسز بند،خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ ’جس نے گولی مارنی ہے مار دے، میں کھڑا ہوں اور ہر صورت ڈی چوک جاؤں گا۔‘۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ کو راولپنڈی شہر اور کینٹ کے تمام تجارتی و کا رو باری مراکز اور مری روڈ کی دکانیں بند رہیں۔ اسلام آ باد میں بھی تجارتی مراکز میں کارو بار بند رہا۔ سیکٹر اآئی نائن انڈسٹریل ایریا۔ کہوٹہ ٹرائی اینگل انڈسٹریل ایریا اور روات انڈسٹریل ایریا میں بھی لیبر نہیں پہنچ سکی اور پیداوار بند رہی۔ مریضوں اور ڈاکٹروں کو اسپتال جانے کا راستہ نہیں ملا۔ چیئر مین پا کستان کیمسٹس اینڈ ڈرگسٹس ایسو سی ایشن اور صدر مرکزی تنظیم تاجران رجسٹرڈ راولپنڈی ڈویژن زاہد بختاوری نے نما ئندہ جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتا لوں کو ادویات کی سپلائی نہیں کی جاسکی ۔ بزنس کمیونٹی پہلے ہی ونٹی لیٹر پر ہے۔ کاروبار کی بندش سے بزنس کمیونٹی مزید معاشی دباؤ کا شکار ہوجاتی ہے۔ جمعہ کے روز راولپنڈی اور اسلام آ باد کے سر کاری و نجی دفاتر میں عملاً چھٹی رہی۔راستوں کی بندش کی وجہ سے مسافرایئر پورٹ تک نہیں پہنچ سکے۔ویگن اور بس اڈے ویران پڑے رہے۔
ایک سروے کے مطابق راولپنڈی اسلام آ باد کو سیل کرنے کیلئے تقریباً چھ سو کنٹینرز یا ٹرک وغیرہ استعمال ئے گئے ۔ فی ٹرک یا کنٹینر کرایہ 3500روپے بتایا جا تا ہے۔ اس طرح چھ سو کنٹینرز کا یومیہ خرچ 21لاکھ روپے بنتا ہے۔راولپنڈی اسلام آ باد کیلئے پولیس کی اضافی نفری کو ٹی اے ڈی اے کی مد میں کروڑوں روپے ادا کئے جائیں گے۔
راولپنڈی اسلام آ باد کے سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم لاکھوں طلبہ و طالبات اسکول ۔کالج اور جامعات کو نہیں جاسکے اور ان کا نقصان ہوا۔ادھرپی ٹی آئی کا پشاور سے آنے والا والا قافلہ موٹرے ایم ون پر کٹی پہاڑی کے قریب پہنچ گیا جہاں اٹک پولیس کی جانب سے پل کے اوپر اور پہاڑی کی بلندی سے شدید شیلنگ کی گئی۔ مظاہرین نے پولیس پر پتھرا کیا۔ شدید جھڑپوں کے باعث علاقہ میدان جنگ بن گیا۔ راولپنڈی اسلام آباد سمیت ملک کے بعض دیگر علاقوں میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز بند رہیں، جس کے باعث شہریوں کو باہم رابطے میں شدید مشکلات کا سامنا رہا, پاکستان تحریک انصاف کے ڈی چوک میں احتجاج کے معاملہ پر جمعہ کی صبح تقریباً سات بجے ہی راولپنڈی اسلام آباد کے بیشتر علاقوں میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز بند ہونا شروع ہوئیں اور پھر دن بھر بند رہنے کے ساتھ رات گئے تک بحال نہ ہو سکیں، پی ٹی اے حکام کیطرف سے موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز کی بندش کے حوالے سے حسب روایت موقف دینے سے گریز کیا گیا ۔
ادھرخیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ ’جس نے گولی مارنی ہے مار دے، میں کھڑا ہوں اور ہر صورت ڈی چوک جاؤں گا۔‘
وزیراعلیٰ علی گنڈا پور آج دوپہر احتجاج میں شرکت کرنے کے لیے خیبرپختونخوا سے نکلے تھے، تاہم وہ ابھی بھی اسلام آباد نہیں پہنچ سکے ہیں۔
پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صوبائی عہدیدار علی اصغر نے بی بی سی اردو کو بتایا کہ اسلام آباد انتظامیہ نے برہان انٹرچینج کے قریب سڑک کو کھود دیا ہے، جس کے باعث وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے قافلے کو اسلام آباد پہنچنے میں دشواری کا سامنا ہے۔
پی ٹی آئی کے ایکس اکاؤنٹ سے شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں علی امین گنڈاپور کو مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔اس ویڈیو میں وہ مظاہرین کو بتا رہے ہیں کہ ’سب سے آگے آپ کے ساتھ میں کھڑا ہوں۔
(بشکریہ:روزنامہ جنگ)
فیس بک کمینٹ