ملتان : عالمی شہرت یافتہ خطاط، کاتب قرآن ،ٹائٹل ڈیزائنراور آرٹسٹ محمد راشد سیال کوآج 13دسمبر کو تین بجے سپرد خاک کیاجائے گا۔ان کی نماز جنازہ جی پی اوگراﺅنڈ ملتان میں ادا کی جائے گی ۔راشد سیال کا 12دسمبر جمعرات کی شام حرکت قلب بند ہوجانے سے انتقال ہوگیا تھا،ان کی عمر 53برس تھی اوروہ گزشتہ ایک ہفتے سے کارڈیالوجی انسٹیٹیوٹ ملتان میں زیر علاج تھے ۔راشد سیال کے پسماندگان میں بیوہ ،چاربیٹیاں اورایک بیٹا شامل ہیں ۔زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے راشد سیال کے انتقال پر گہر ے دکھ اورصدمے کااظہار کیاہے ۔
سابق وزیراعظم، چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضاگیلانی نے اپنے تعزیتی بیان میں کہاکہ ان کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیاجاسکتا۔انہوں نے دوقرآن پاک اپنے قلم سے تحریر کیے اورتیسرے کی خطاطی جاری تھی ۔سابق وزیراعظم نے مزیدکہاکہ ان کی وفات ایک ایسا نقصان ہے جس کی تلافی نہیں ہوگی ۔انہوں نے شاہی عید گاہ سمیت دوہزار مساجد کے لیے ٹائلوں پر قرآنی خطاطی کی ۔کئی بین الاقوامی نمائشوں میں ان کے فن پارے رکھے گئے جس سے عالمی سطح پرپاکستان کانام روشن ہوا ۔
دریں اثناءمحمد راشدسیال کی وفات پر دنیا بھر سے تعزیتی پیغامات ہورہے ہیں ۔راولپنڈی سے ڈائریکٹرخانہ فرہنگ ایران ڈاکٹر مہدی طاہری نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہاکہ وہ ایک عظیم فنکار تھے جنہوں نے اپنی زندگی قرآن پاک کی خطاطی کے لیے وقف کردی ۔نامور گلوکارہ ثریا ملتانیکر اورراحت بانو نے کہاکہ ہم ان کی درجات کی بلندی کے لیے دعاگو ہیں ۔ڈاکٹرانوار احمد نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہاکہ ایک بہت پیارانسان ہم سے جداہوگیا۔شاکر حسین شاکر نے کہاکہ راشد جیسا فنکار ہمیں اب کہاں سے ملے گا ۔انہوں نے میری بہت سی کتابوں کوخوبصورت بنایا ۔مظہر جاوید نے کہاکہ یہ ایک ناقابل تلافی نقصان ہے ۔رضی الدین رضی نے کہاکہ میری ان کے ساتھ 36سال سے رفاقت تھی ۔ہماری ہر کتاب کاسرورق ہمیں ان کی یاد دلاتارہے گا ۔
فیس بک کمینٹ