ملتان : ڈاکٹراسلم انصاری ان قلمکاروں میں شمار ہوتے ہیں جنہوں نے ملتان میں رہ کر دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں کااعتراف کرایا ۔وہ ملتان کی پہچان تھے اورآنے والے دنوں میں بھی وہ اس شہر کاحوالہ رہیں گے ۔ان خیالات کااظہار جمعرات کی شب پنجاب آرٹس کونسل ملتان کی ادبی بیٹھک میں نامور شاعر،ماہر تعلیم ،ماہر اقبالیات اورنقاد ڈاکٹراسلم انصاری کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کے دوران مختلف مقررین نے کیا ۔تقریب کی صدارت مقتدرہ قومی زبان کے سابق صدر نشین نامور ماہر تعلیم اورمحقق ڈاکٹرانوار احمد نے کی ۔مہمان خاص ڈاکٹراسلم انصاری کے صاحبزادے آصف علی فرخ تھے۔نظامت کے فرائض ڈائریکٹرآرٹس کونسل سلیم قیصر نے انجام دیئے ۔
اس موقع پرڈاکٹرشوذب کاظمی ،قمر رضاشہزاد،شاکر حسین شاکر ،رضی الدین رضی ،وقاربٹ ،یونس چشتی ،اکبر ہاشمی ،اظہر سلیم مجوکہ ،محمد مختار علی ،ڈاکٹرعبدالبصیر ،عامر شہزاد صدیقی ،خواجہ مظہر نواز صدیقی نے خطاب کیا۔ڈاکٹرانوار احمد نے کہاکہ ڈاکٹراسلم انصاری کو بہت محبتیں ملیں انہیں زمانہ طالب علمی میں ہی تسلیم کرلیاگیاتھا۔آصف علی فرخ نے کہاکہ ہمیں گمان بھی نہیں تھا کہ وہ اس طرح اچانک چلے جائیں گے ،میں نے انہیں ہمیشہ کتابوں میں مگن دیکھا۔ڈاکٹرشوذب کاظمی نے کہاکہ وہ ملتان آرٹس کونسل کے پہلے ریذیڈنٹ ڈائریکٹرتھے جس کادفتر شاہی عید گاہ کے پاس تھا۔قمررضاشہزاد نے کہاکہ انصاری صاحب کی دریافت کاعمل اب شروع ہوگا ،اب نئے سرے سے انہیں سمجھنے کی کوشش کی جائے گی ۔شاکر حسین شاکر نے کہاکہ میرے ساتھ ان کاہمیشہ محبت بھرا تعلق رہاوفات سے ایک روز قبل بھی وہ مجھ سے اپنی کتاب کی اشاعت کے بارے میں مشاورت کرتے رہے ۔
رضی الدین رضی نے کہاکہ جب تک ملتان آباد ہے ڈاکٹراسلم انصاری کانام اس شہر میں گونجتارہے گا۔سلیم قیصر نے کہا کہ وہ ہ ہمیشہ ہم نوجوانوں کے ساتھ محبت سے پیش آتے تھے ۔اس موقع پرفیاض بخاری نے ان کاکلام اپنی خوبصورت آوازمیں پیش کیا۔
فیس بک کمینٹ