کہتے ہیں کہ میک اپ جادو کا ایک ایسا آلہ ہے کہ جس کی وجہ سے چڑیل بھی حور لگنے لگتی ہے اور حور بھی ایسی کہ جسے دیکھ کر جی للچائے ۔لیکن میک اپ اترنے کے بعد اسی حور کو دیکھ کر ۔۔ جی گھبرائے اور آنکھ بھر آئے۔ اسی میک اپ کی بدولت کالے رنگ کو گورا اور گورے کو چن ورگا کیا جاتا ہے چنانچہ اسی خدشے کے پیشِ نظر بعض ممالک کے بیوٹی پارلرز کے باہر جلی حروف میں یہ وارننگ لکھی ہوتی ہے کہ ہمارے ہاں سے میک اپ کروا کے نکلنے والی خواتین کو چھیڑنے کی ہر گز کوشش نہ کی جائے کہ جسے آپ جوان لڑکی سمجھ کر چھیڑ رہے ہیں کیا پتہ وہ آپ کی دادی ہو۔ پیارے پڑھنے والو!! میری طرح آپ نے بھی یہ مشہور گانا ضرور سنا ہو گا کہ جس میں بے چارہ ہیرو فریاد کرتے ہوئے کہتا ہے کہ پیار چائینہ کا مال ہے کوئی گارنٹی نہیں کوئی وارنٹی نہیں۔ یہ تو تھی ایک دیسی ہیرو کی فریاد لیکن اب اسی سلسلہ میں چائینہ سے ایک خبر آئی ہے کہ شادی کے اگلے دن جب دلہن نے اپنا میک اپ دھویا تو اسے بغیر میک اپ کے دیکھ کر دلہا بے ہوش ہو گیا اور میرے خیال میں ہوش میں آنے پر بھی وہ یہی فقرہ بار بار کہتا ہو گا کہ امی بھوت!!!!
اور دنیا کی طرف کیوں جایئے صاحب ، کہ ہمارے ہاں بھی میک اپ والی دلہن کے ساتھ یہی سیاپا ہے ۔ اور ایک واقعہ کچھ اس طرح سے منقول ہے کہ ایک شریف آدمی کی شادی ہو گئی ۔ اور سہاگ رات جب دلہن نے اپنا میک اپ صاف کیا تو دلہن بی بی کا اصل چہرہ دیکھ کر دلہا میاں ہکا بکا رہ گیا دلہے کی یہ حالت دیکھ کر دلہن یہ سمجھی کہ شاید دلہا میاں اس کے حسن کا جلوہ دیکھ کر مہبوت ہوا ہے چنانچہ یہ صورتِ حال دیکھ کر دلہن نے اپنے نئے نویلے د لہا کی طرف دیکھا اور بڑی ادا سے کہنے لگی۔ سنیئے جی ۔ مجھے بتا دیجئے گا کہ میں نے آپ کے کن کن دوستوں سے پردہ کرنا ہے ؟ تو اس پر وہ شریف آدمی بڑی بے بسی سے بولا اری او نیک بخت کسی اور کے سامنے پردہ کر یا نہ کر لیکن پلیز میرے سامنے ضرور پردہ کرنا ہر چند کہ دلہے کے منہ سے اس قسم کا بولڈ جواب سننے کے بعد نئی نویلی دلہن نے اس شریف آدمی کا جو حشر کیا راوی اس بارے میں خاموش ہے لیکن اس قسم کے واقعات کا وسیع تجربہ رکھنے والے بعض شادی شدہ احباب چشمِ تصور سے اس کے آگے کے حالات کے بارے میں یقیناً جان گئے ہوں گےکہ اس بے چارے کے ساتھ کیا بیتی ہو گی ۔ اسی طرح ہمارے ہاں ایک شادی ہوئی سہاگ رات کے بعد دلہن نہا کر واش روم سے باہر آ رہی تھی کہ اسے دیکھ کر دلہا جو کہ ابھی ابھی نیند سے بیدار ہوا تھا ایک دم ڈر گیا اور پھر دلہن کی طرف دیکھ کر ڈرتے ڈرتے کہنے لگا۔ ۔۔ باجی آپ کون ہیں ؟۔
کچھ عرصہ پہلے کی بات ہے کہ ہمارے محلے میں ایک بہت زیادہ فیشن ایبل آنٹی رہتی تھیں جو کہ بلا مبالغہ ہر وقت اپنے منہ پر ایک کلو میک اپ تھوپے رکھتی تھیں اس کے باوجود کہ ہر کرخت آنٹی کی طرح ان کے میاں بھی اللہ کی گائے تھے۔ لیکن نہ جانے کیوں محلے کے بچوں کو ان سے کیا چڑ تھی کہ وہ دن میں کم از کم دس دفعہ ان کے گھر کی گھنٹی بجا کر بھاگ جایا کرتے تھے ان کے میاں نے سو سو جتن کر لئے لیکن محلے کے بچے باز نہ آئے آخر ایک دن تنگ آ کر ان فیشن ایبل آنٹی نے پہلے تو حسبِ معمول اپنے میاں کو خوب صلواتیں سنائیں جنہیں سن کر وہ مردِ جری ذ را بھی بے مزہ نہ ہوا بلکہ اس نے بڑی دیدہ دلیری کے ساتھ بیگم کے منہ سے نکلنے والے مغلضات کو سنا اور پھر اپنی بیگم کے سامنے لب کھولنے کی جسارت کرتے ہوئے منمنا کر بولا کہ اگر ایسی بات ہے تو آپ منع کر کے دیکھ لیں۔چنانچہ انہوں نے اپنے میاں کا یہ چیلنج قبول و منظور فرماتے ہوئے کہا کہ آج سے ایک ہفتے بعد ان میں سے ایک بھی بچہ ادھر نظر بھی آ گیا تو مجھے کہنا۔اور پھر ایسا ہی ہوا یہ دیکھ کر وہ منحنی سا شوہر اپنی بیگم کا قائل ہوا اور اس رات بیگم کے پاؤں دباتے ہوئے ڈرتے ڈرتے عرض کیا کہ بیگم صاحبہ آخر آپ نے ایسا کیا کام کیا کہ جس کی وجہ سے محلے کے شرارتی بچے ہمارے گھر کی گھنٹی بجانے سے باز آئے؟۔ میاں کی بات سن کر بیگم نے بڑی شفقت کے ساتھ سے اس کے سر پر اپنا ہتھوڑا نما ہاتھ مارا جس کی وجہ سے اس بے چارے کی آنکھوں کے آگے نیلے پیلے اور دیگر انواع و اقسام کے ستارے سے ناچ گئے لیکن آفرین ہے اس مردِ جری پر جو کہ اس افتاد پر ذ را بھی نہ گھبرایا اور جی کڑا کر کے پہلے تو بیگم کی طرف دیکھ کر مسکرایا اور پھر مسکین سا منہ بنا کر ہمہ تن گوش ہو گیا تب اس کی بیگم نے بڑے فاتحانہ انداز میں اس کی طرف دیکھا اور پھر کہنے لگی ویری سمپل ۔ میں نے بچوں کو دو تین دفعہ بغیر میک اپ کے اپنا چہرہ دکھایا تھا۔
اور آخر میں چلتے چلتے میک اپ کے بارے میں ایک شعر عرض ہے کہ
جب کہا پڑھ نماز اس کے سبب دُور ہر اضطراب ہوتا ہے
وہ یہ بولی بجا کہا لیکن میرا میک اپ خراب ہوتا ہے
فیس بک کمینٹ