سپریم کورٹ میں تحریکِ عدم اعتماد مسترد ہونے پر لیے گئے ازخود نوٹس کی سماعت مکمل کر لی گئی اور فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔
چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال نے کہا ہے کہ آج شام ساڑھے 7 بجے فیصلہ سنائیں گے۔
اس سے قبل سپریم کورٹ میں حکومتی مؤقف کو بڑا دھچکا لگا، چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غلط قرار دے دیا۔عدالتِ عظمیٰ میں اس وقت دلچسپ صورتِ حال پیدا ہو گئی جب اٹارنی جنرل ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کا دفاع کرنے سے دست بردار ہو گئے۔
چیف جسٹس پاکستان نے دورانِ سماعت ریمارکس دیے کہ ایک بات تو ہمیں نظر آ رہی ہے کہ رولنگ غلط ہے، اب اگلا قدم کیا ہو گا؟ آج ہی کیس کا فیصلہ کریں گے، قومی مفاد اور عملی ممکنات دیکھ کر ہی آگے چلیں گے۔
تحریکِ عدم اعتماد مسترد ہونے پر لیے گئے از خود نوٹس کی آج مسلسل پانچویں سماعت ہے۔چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔جسٹس اعجازالاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس مظہر عالم میاں خیل اور جسٹس جمال خان مندوخیل بینچ میں شامل ہیں۔
صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر آج پھر روسٹرم پر آگئے اور کہا کہ میں آج 10 منٹ میں دلائل مکمل کر لوں گا۔ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کے روبرو کہا کہ ایک ڈکٹیٹر نے کہا تھا کہ آئین دس بارہ صفحوں کی کتاب ہے، اسے کسی بھی وقت پھاڑ سکتا ہوں۔