ربوہ : صوبہ پنجاب کے شہر ربوہ میں ایک احمدی عبادت گاہ پر حملے کے نتیجے میں کم از کم چار افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ سکیورٹی پر تعینات افراد کی جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور مارا گیا ہے۔
پاکستان میں جماعت احمدیہ کے ترجمان کے مطابق ربوہ کے گول بازار میں واقع احمدی عبادت گاہ ’بیت المہدی‘ پر مسلح افراد کی جانب سے حملہ اُس وقت کیا گیا جب ان کی کمیونٹی کے افراد عبادت میں مصروف تھے۔
جماعت احمدیہ کے مطابق مسلح حملہ آور نے عبادت گاہ میں داخل ہونے کی کوشش کی تاہم سکیورٹی پر موجود اہلکاروں نے اس کوشش کو ناکام بنا دیا، اس موقع پر ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں چار سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
چنیوٹ کے تھانہ چناب نگر کے ایک اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ جس وقت یہ واقعہ ہوا اُس وقت عبادت گاہ میں بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے جب ایک گاڑی میں سوار چار افراد وہاں پہنچے اور اُن میں سے ایک مسلح شخص گاڑی سے اُترا اور پستول نکال کر فائرنگ شروع کر دی۔
پولیس اہلکار کے بقول احمدیوں کی عبادت گاہ کے باہر اُن کی سکیورٹی کے رضا کاروں نے اُس مسلح شخص کو اینگیج کیا اور فائرنگ کے نتیجے میں مسلح شحص ہلاک ہو گیا ہے۔
پولیس اہلکار کا کہنا تھا کہ مسلح شخص کی ہلاکت کے بعد گاڑی میں موجود اس کے دیگر ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
پولیس اہلکار کا کہنا تھا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے شہر کے مختلف علاقوں کی ناکہ بندی کردی گئی ہے لیکن ابھی تک ملزمان گرفتار نہیں ہوئے۔
ڈی پی او چنیوٹ عبداللہ احمد نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ احمدی عبادت گاہ پر حملہ ناکام بنا دیا گیا ہے اور حملہ آور کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔
مقامی پولیس کے مطابق حملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور سکیورٹی اداروں کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور صورتحال کا جائزہ لیا۔
پولیس کے مطابق گول بازار اور اردگرد کے علاقوں کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے اور داخلی و خارجی راستوں پر ناکہ بندی کر دی گئی ہے۔
( بشکریہ : بی بی سی ۔ اردو )
فیس بک کمینٹ

