شاعریعدیل الرحمٰنلکھاری
نظم : خامشی ۔۔ عدیل الرحمنٰ عدیل

نظم : خامشی ۔۔ عدیل الرحمنٰ عدیل
میری پیاری شہزادی
کیوں نہیں سمجھتی تم
خامشی نہیں اچھی
خامشی محبت میں
غم زدہ جدائی کا
راستہ دکھاتی ہے
خامشی محبت میں
فاصلہ بڑھاتی ہے
خامشی محبت میں
احمریں سے ہونٹوں کو
مرمریں سے جسموں کو
کوملیں سے ہاتھوں کو
بس اجاڑ دیتی ہے
اور اجاڑ دیتی ہے
خامشی خموشی میں
عمربیت جاتی ہے
اور ایک پچھتاوا
دل میں بیٹھ جاتا ہے
اس لیے چلو آﺅ
باندھوں میں بھی کچھ ہمت
باندھوتم بھی کچھ ہمت
سو ہم اب بول اٹھتے ہیں
کہ ہم توپیارکرتے تھے
کہ ہم تو پیارکرتے ہیں
فیس بک کمینٹ