واشنگٹن : امریکہ کے سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین کو عالمی دہشت گرد قرار دے دیا ہے۔ یہ اعلان پیر کے روز امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کے درمیان ملاقات سے چند گھنٹے پہلے کیا گیا۔ امریکہ کے سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے اعلامیہ میں تمام امریکیوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ ” امریکی سکیورٹی اور خارجہ پالیسی کو صلاح الدین سے خطرہ ہے”۔ امریکہ کے سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے اس اعلان کو پاکستان کی خارجہ پالیسی کے لئے ایک بڑا دھچکہ جبکہ بھارت میں ایک بڑی کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ نیوز ویک کے مطابق پاکستان کی حکومت کو صدر ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کے بارے میں خدشات سے آگاہ کیا جا چکا ہے۔ یاد رہے حالیہ برسوں میں خارجہ امور میں پاکستان کو متعدد بار بین الاقوامی سطح پر ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے مگر پاکستان کی موجود حکومت دہشت گردی اور شدت پسندی کے خلاف واضح عملی اقدامات کرنے اور عالمی برادری کو مطمئن کرنے میں ناکام رہی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں علیحدگی پسندوں میں صلاح الدین کو پیر صاحب کے نام سے جانا جاتا ہے ۔ سید صلاح الدین نے کشمیر کے ضلع بڈگام میں جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے مبلغ کی حیثیت میں عملی زندگی کا آغاز کیا اور 1987 کے انتخابات میں جماعت اسلامی کے ٹکٹ پر انتخابات میں حصہ لیا۔ تاہم انتخابات میں ناکامی کے بعد وہ کشمیر کی آزادی کے لئے متحرک ہو گئے۔ اطلاعات کے مطابق بھارت نے امریکہ کو یہ بھی باور کرایا کہ صلاح الدین نے گزشتہ برس سارک کانفرنس کے موقع پر حافظ سعید کے ساتھ مل کر پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کوششوں کو بھی سبوتاژ کرنے کی کوشش کی۔پاکستان کے دفتر خارجہ نے امریکہ کے اس اقدام کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے کشمیری عوام کی جدوجہد کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکنے کا اعلان کیا ہے۔
فیس بک کمینٹ