ہزاروں کا نوحہ : کدال تیزکیجئے ۔۔ رضی الدین رضی
کدال تیزکیجئے
جناب تیزکیجئے
اک اور قبر کھود لیں
وہاں بہت سے لوگ تھے قطار میں کھڑے ہوئے
اوراس گھڑی وہ سب یہاں قطار میں پڑے ہوئے
لہو لہو دھرے ہوئے
کدال تیز کیجئے
ابھی تو پہلی قبر ہے
ابھی تو وقتِ عصر ہے
ابھی نہ سانس لیجئے
کدال تیز کیجئے
یہ میتیں ہیں آج پھر ہمارے سامنے دھری
کچھ آگئی ہیں اورا بھی بہت سی راہ میں بھی ہیں
کہ چند میتیں یہاں مرے نوا ح میں بھی ہیں
اور ان کے ساتھ لوگ ہیں
کہ جن کے شانے شل ہوئے
کہ ان کے جتنے خواب تھے
وہ موت کا بدل ہوئے
کدال تیز کیجئے
ابھی نہ سانس لیجئے
ہزاروں رورہے ہیں اب
یہ سب کے سب شہید ہیں
شہید جن کاسامنا بھی کفر سے نہیں ہوا
مگر شہید ہو گئے
جناب شام ہوگئی
کدال تیز کیجئے
یہ قبر کھود لیجئے
یہ لاش گود لیجئے
بلوچ یا پٹھان تھے
جہان سے چلے گئے
اے بد نصیب چپ ذرا یہ خوش نصیب لوگ تھے
یہ خوش نصیب لوگ جو
لہو میں تو نہا گئے
مگر سکون پا گئے
رضی الدین رضی