وطن کے نام ۔۔ رضوانہ تبسم درانی
یہ پاک پرچم یہ پیارا پرچم
کہ جس کی خوشبو سے سانس مہکے
کہ جس کا روحوں میں پیار اترے
ہماری آ نکھوں میں جس کے دم سے
یہ روشنی کا دیا سا چمکے
گلاب منظر ہیں چاروں جانب
ہماری سوچیں ہمارے جذ بے
ہمارے ماتھے کا بن کے جھومر
فضاؤ ں میں اب بکھر رہے ہیں
یہ پاک پرچم یہ پیارا پرچم
یہ سوہنی دھرتی کی سوندھی مٹی
ہمارے ہونٹوں کا لمس بن کر
گلے کی مالا سروں میں ڈھل کر
وفا کی لے پر ہے رقص کرتی
ہمارے جینے کا آسرا ہے
اب آؤ مل کے ہم اپنی دھرتی
کے گیت گائیں یہی بتائیں
ہماری سانسوں کا رزق اس سے
ہماری آنکھوں کی روشنی ہے
ہماری آس اور امید اس سے
مرے وطن ہم ہیں تیرے دم سے
ہمارا تُو ہی تو اوڑھنا ہے
ترے ہی دم سے حیات اپنی
ترے ہی دم سے یہ زندگی کی
بہار رقصاں ہے چار جانب
ہمیشہ لب پہ صدا رہے گی
مرے وطن تو نے جب کبھی بھی
پکارا مجھ کو تو دیکھ لینا
بس اپنے خوں کا ہر ایک قطرہ
میں تیرے قدموں پہ وار دوں گی