خواتین کا عالمی دن (International Women’s Day) ہر سال کی طرح اس بار بھی 8 مارچ کو دنیا بھر میں منایا گیا ۔ یہ دن خواتین…
Browsing: رضوانہ تبسم درانی
بابا فرید اور خواجہ فرید دونوں اپنی اپنی زبان اور علاقے کے عظیم شاعر ہیں۔ بابا فرید پنجابی ادب کے بانیوں میں سے ہیں، جبکہ خواجہ فرید سرائیکی ثقافت کے عظیم نمائندہ ہیں۔ دونوں نے اپنے اپنے دور میں انسانیت، محبت، اور روحانی اقدار کو فروغ دیا۔ خواجہ فرید کو پنجابی شاعر کہنا تاریخی اور لسانی طور پر درست نہیں، کیونکہ ان کی پہچان سرائیکی شاعری ہے، جو ایک الگ اور منفرد ادبی روایت کی نمائندگی کرتی ہے۔
نئے سال کی پہلی نظم : نئے جذبے ، نئے موسم دسمبر کے چلے جانے پہ اتنے غمزدہ کیوں ہو دسمبر بھی تو ہر اک ماہ…
اردو شاعری کے ایک بلند پایہ شاعر، اس دنیا سے رخصت ہو گئے، لیکن اپنی علمی اور ادبی میراث ہمیشہ کے لیے چھوڑ گئے۔ ملتان میں…
تنہائیوں کے کرب کو کچھ تو گھٹائیے : غزل / رضوانہ تبسم درانی اپنا ہی نام لے کر صدائیں لگائیے تنہائیوں کے کرب کو کچھ تو…
میں ادبی شخصیت ہوں یا نہیں ہوں لیکن مجھے ادبی محفلوں میں جانے کا بہت شوق ہے میں سمجھتی ہوں کہ ایسی محفلوں میں جانے سے…
گزشتہ ہفتے نیو شالیمارکالونی اپنے ماموں کے گھر جانے کا اتفاق ہوا۔تو ایسے ہی لاؤ نج میں چہل قدمی کرتے میری نگاہ کھڑکی میں رکھی کتابوں…
وطن کے نام ۔۔ رضوانہ تبسم درانی یہ پاک پرچم یہ پیارا پرچم کہ جس کی خوشبو سے سانس مہکے کہ جس کا روحوں میں پیار…
کیسا عجیب شخص تھا کیا بات کر گیا میری حیات غم کی سیہ رات کر گیا خود داریوں کا بوجھ بھی سہنا محال تھا چپ چاپ…
یہ دھرتی امن کی دھرتی ہے مُحبت اور اخوت کے یہاں پر پھول کِھلتے ہیں جہاں اِحساس ہوتاہے تحفظ اور راحت کا یہ سچ تو ہے…