تنہائیوں کے کرب کو کچھ تو گھٹائیے : غزل / رضوانہ تبسم درانی اپنا ہی نام لے کر صدائیں لگائیے تنہائیوں کے کرب کو کچھ تو…
Browsing: رضوانہ تبسم درانی
میں ادبی شخصیت ہوں یا نہیں ہوں لیکن مجھے ادبی محفلوں میں جانے کا بہت شوق ہے میں سمجھتی ہوں کہ ایسی محفلوں میں جانے سے…
گزشتہ ہفتے نیو شالیمارکالونی اپنے ماموں کے گھر جانے کا اتفاق ہوا۔تو ایسے ہی لاؤ نج میں چہل قدمی کرتے میری نگاہ کھڑکی میں رکھی کتابوں…
وطن کے نام ۔۔ رضوانہ تبسم درانی یہ پاک پرچم یہ پیارا پرچم کہ جس کی خوشبو سے سانس مہکے کہ جس کا روحوں میں پیار…
کیسا عجیب شخص تھا کیا بات کر گیا میری حیات غم کی سیہ رات کر گیا خود داریوں کا بوجھ بھی سہنا محال تھا چپ چاپ…
یہ دھرتی امن کی دھرتی ہے مُحبت اور اخوت کے یہاں پر پھول کِھلتے ہیں جہاں اِحساس ہوتاہے تحفظ اور راحت کا یہ سچ تو ہے…
ہم تو وہ ہیں کہ مُحبت کو خُدا دیتے ہیں سنگ ریزوں کو دھڑکنا بھی سِکھا دیتے ھیں آؤ انسان کو انسان سمجھ کر دیکھیں آؤ…
یہ موسم بھیگا موسم ہے اور بارش ٹوٹ کے برسی ہے اِ س موسم نے مرے اندر کے ہر موسم کو چونکایا ہے چُپ چاپ سا…
چلو اک کام کرتے نئے اس سال میں جاناں رُ و پہلی پیار کی صبح ترے آنگن میں آ اُ ترے خوشی کے قمقمے سارے مقدر…