ڈاکٹر انور زاہدی کی نظم : اک گمان تو ہو گا رات کا سفر میں نے اس لئے چنا تھا کہ تو نہ ساتھ گر ہوگی…
Browsing: نظم
نہ شکائیتیں نہ حکائیتیں نہ گلہ کوئی نہ جفا کوئی نہ وہ تیری میری عداوتیں نہ وہ روٹھنا کہ منا سکوں وہی ایک رت ہے خزاں…
رحمان فراز کی نظم : یہی بہت ہے اس سے بڑھ کر تیرے لیے اب اور فنا کیا ہو سکتی ہے موت – مسلسل موت ۔۔…
کبھی ہم دھند میں بھی دور تک منظر میں ہوتے تھے جب آنکھیں ساتھ دیتی تھیں تو ہر پیکر میں ہوتے تھے کسی دریا، کسی صحرا،…
میں اک کاغذ کا ٹکڑا ہوں کہ جس کے اک طرف جاناں بہت سے نام لکھے ہیں پھر ان مٹتے ہوئے بے رنگ ناموں پر جلی…
بہادری، عزم، حوصلہ اور صلیب ، دارورسن، سلاسل اسے وراثت میں سب ملا تھا اسے حقیقت میں سب ملاتھا وہ رہنما تھی کہ جس کی آنکھوں…
اُس ایک بے مثال کے شباب کی مثال ہے ہمارے پاس تو بس اک گلاب کی مثال ہے گلاب تو گلاب ہے چلیں اسے بھی چھوڑیئے…
ایک وقت آئے گا جب چمن کی شاخوں پر ایک غنچہ مہکے گا دل کے گھپ اندھیرے میں ایک تاراچمکے گا وحشتوں کی تاریکی دل سے…
نظم : ہر اک۔۔ اک دوسرے سے ڈر رہا ہے ۔۔ کوثر ثمرین کرونا گود سونی کر رہا ہے کرونا سر سے چادر کھیننچتا ہے. کرونا…
دشتِ احساس میں نظم بوتے رہو ۔۔ حناعنبرین میں جہالت سے لتھڑے ہوئے فرش پر اوندھے منھ آڑھی ترچھی پڑی کربِ تخلیق سہتی رہی دردِزہ کی…